فلسطینیوں کی قیمت 3ارب ڈالر، وہ اسلامی ملک جو اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے تیار ہوگیا

سوڈان(نیوز ڈیسک) سوڈان نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی شرط رکھ دی۔تفصیلات کے مطابق سوڈان دہشتگردوں کے سرپرست ممالک سے اخراج اور 3 ارب ڈالر امریکی امداد کے بدلے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے تیار ہو گیا۔اس سلسلے میں سوڈان کے عبوری حکمران کونسل کے سربراہ جنر عبدالفتاح البرہان اور سول نمائندے عرب امارات اور امریکا سے مذاکرات کے لیے ابوظہبی پہنچ گئے ہیں اور انہوں نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے دو شرائط رکھ دیں ہیں۔پہلی سوڈان کو دہشگردوں کے سرپرست ممالک کی فہرست سے نکالا جائے اور دوسران امریکا انسانی ہمدردی کی بنیاد پر 3 ارب ڈالر کی

معاشی امداد دے تاہم دہشتگردوں کے سرپرست ممالک کی فہرست سے نکلنے کے لیے سوڈان دہشگرد حملوں میں مارے گئے امریکی شہریوں کو 300 ملین ڈالر ہرجانہ دے گا۔اس کے ساتھ ساتھ سوڈان اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بدلے اگلے تین سال تک عرب امارات اور امریکا سے مالی امداد بھی چاہتا ہے۔ واضح رہے کہ رواں سال اگست میں اسلامی ملک سوڈان کے ترجمان وزارت خارجہ نے اسرائیل کیساتھ روابط قائم ہونے کی تصدیق کی تھی۔ ترجمان سوڈانی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ وہ اعتراف کرتے ہیں کہ اسرائیلی حکام کیساتھ روابط قائم ہیں۔ اس وقت دونوں ممالک کے حکام کے درمیان بات چیت جاری ہے۔ سوڈان کے پاس اسرائیل سے دشمنی قائم رکھنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات قائم کرنے کیلئے بات چیت جاری ہے، امکان ہے کہ اس سلسلے میں جلد باقاعدہ مذاکرات ہوں گے، حیدر بداوی کا کہنا تھا کہ ہم اسرائیل سے امن معاہدہ کرنے کے خواہش مند ہیں، یہ تعلقات سوڈان کے مفاد میں قائم کیے جائیں گے اور امن معاہدہ رواں برس یا اگلے برس کے اوائل تک ہوگا۔ اس حوالے سے اسرائیل کے وزیراعظم نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ سوڈان کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں، سوڈان کے فیصلے کی وجہ سے خطے میں پائیدار امن کے قیام میں مدد ملے گی۔ تاہم سوڈان نے ان بیانات کی تردید کردی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں