مقدس شہر مدینہ میں 2 پاکستانی گرفتار، کس کام میں ملوث تھے، قوم کے سر شرم سے جھک گئے

مدینہ منورہ (نیوز ڈیسک)مدینہ منورہ ہر مسلمان کے لیے انتہائی مقدس شہر ہے۔ یہاں نبی پاک کا روضہ مبارک، مسجد نبوی اور درجنوں مقدس مقامات موجود ہیں۔ مسلمانوں کی حسرت ہوتی ہے کہ وہ مدینہ منورہ جائیں تو کبھی ان کی واپسی نہ ہو، اسی مقدس شہر میں انہیں آخری سانس لینی نصیب ہو۔ تاہم کچھ ایسے بدبخت بھی ہیں جو اس متبرک شہر میں بھی گھٹیا حرکات اور جرائم سے باز نہیں آتے۔ایسا ہی ایک چور گینگ مدینہ پولیس نے گرفتار کر لیا ہے جو مدینہ کے مختلف علاقوں میں چوری کی وارداتیں کرتا تھا۔ یہ گروہ دو پاکستانیوں کے علاوہ دو سعودی اور دو نائیجیرین افراد پر مشتمل ہیں۔

چھ افراد کے اس گینگ نے کافی عرصہ سے چوری کی وارداتیں کر کے پولیس کو پریشان کر رکھا تھا۔انتہائی ہوشیاری سے واردات کرنے کے باعث انہیں پکڑنا پولیس کے لیے ایک چیلنج سے کم نہیں تھا۔تاہم اب یہ جرائم پیشہ گروہ پولیس کی گرفت میں آگیا ہے۔ گرفتار ملزمان نے تفیش کے دوران چوری کی گیارہ وارداتوں کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولیس ترجمان کے مطابق ان افراد کی عمریں 18 سے 30 سال کے درمیان ہیں۔ملزمان کو پکڑنے کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی تھی جس نے بالآخر بڑی محنت سے ملزمان کے ٹھکانوں کا سراغ لگا کر انہیں گرفتار کر لیا۔ ملزمان پر مقدمہ چلانے اور مزید تفتیش کی غرض سے انہیں پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ ٰسعودی پولیس نے کچھ روز قبل نوسربازوں کا ایک گروہ گرفتار کیا ہے جس کے پانچوں افر اد کا تعلق پاکستان سے ہے اور عمریں 25 سے 40 سال کے درمیان ہیں۔ ریاض پولیس کے مطابق ملزمان سینکڑوں افراد سے بینک اکاؤنٹ کی خفیہ معلومات حاصل کر کے لاکھوں ریال ہتھیا چکے تھے۔یہ نوسرباز گروہ غیرملکیوں اور سعودی شہریوں کو فون پر ایس ایم ایس بھیج کر جھوٹی خوشخبری سُناتا تھا کہ ان کا انعام نکل آیا ہے جس کے حاصل کرنے کے لیے وہ اپنے بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات مہیا کریں۔اس کے علاوہ کچھ افراد کو یہ پیغامات بھیجے جاتے تھی کہ بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اپ ڈیٹ ہونے کی وجہ سے ان کا اکاؤنٹ بند کیا جا رہاہے، اگر وہ اکاؤنٹ کو بند ہونے سے بچانا چاہتے ہیں تو فوری طور پر اپنے بینک اکاؤنٹ کی معلومات ای میل یا واٹس ایپ پر بھیج دیں۔ سینکڑوں افراد ان کے جھانسے میں آ گئے جس کے بعد ملزمان نے ان کے اکاؤنٹس سے رقم دیگر اکاؤنٹس میں منتقل کروا لیں یا پھر اے ٹی ایم سے نکلوائی گئیں۔ مجموعی طور پر ان دھوکے بازوں نے تین لاکھ ریال کا فراڈ کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں