راولپنڈی میں لڑکی سے لڑکی کی شادی کے معاملے کا ڈراپ سین

راولپنڈی (نیوز ڈیسک)راولپنڈی میں لڑکی سے لڑکی کی شادی کا معاملہ، کیس ختم ، عدالت نے لڑکیوں کے حق میں فیصلہ سنا دیا، جنسی تبدیل کرنے کی دعویدار عاصمہ بی بی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم، دوسری لڑکی نیہا کو اپنی مرضی سے کہیں بھی جانے کی اجازت دے دی۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں لڑکی سے لڑکی کی شادی کے معاملے کا ڈراپ سین ہوگیا ہے۔عدالت نے جنس تبدیل کروا لینے کی دعویدار عاصمہ بی بی اور نیہا دونوں کے حق میں فیصلہ سنا دیا۔ ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے ٹیکسلا کی 2 خواتین کو آپس میں شادی کرنے پر دلہے کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا اپنا فیصلہ واپس لے لیا۔

جسٹس صادق محمود خرم نے ٹیکسلا میں 2 لڑکیوں کی آپس میں شادی کے سکینڈل میں مبینہ دلہا علی آکاش عرف عاصمہ بی بی کا نام ایگزیکٹ کنٹرول لسٹ سے شامل کرنے کا عدالتی فیصلہ واپس لے لیا۔عدالت نے بینہ دلہن نیہا علی کو آزاد خود مختارشہری قرار دیتے ہوئے اپنی مرضی سے کہیں بھی جانے کی اجازت دے دی اور کہا کہ نیہا علی کو طویل عرصہ تک دارالامان میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں، قانون اور آئین کے مطابق نیہا علی اپنی مرضی سے اپنے شوہر یا والدین کسی کیساتھ بھی جا سکتی ہے۔ خواتین شادی سکینڈل میں ملوث مبینہ دلہا علی آکاش کو ٹرانس جینڈر ایکٹ کے تحت نادرا میں خود کو رجسٹریشن کرانے کی اجازت دیدی ساتھ ہی نادرا کو ہدایت کی ہے کہ وہ میرٹ اورقانون کے مطابق یہ تازہ اندراج یقینی بنائے،جس سے علی آکاش کا شناختی کارڈ بلاک کرنے کا عدالتی فیصلہ بھی ختم ہو گیا۔عدالت نے فیصلے میں یہ بھی لکھا کہ شادی کے معاملات پر براہ راسے ہائیکورٹ سماعت نہیں کر سکتی ایسے کیسز کے لیے فیملی کورٹس موجود ہیں ان سے رجوع کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں