لڑائی کرکے عمران خان کو 1987ء میں ریٹائرمنٹ واپس لینے پر مجبور کیا تھا،حامد میر

لاہور (نیوز ڈیسک)معروف صحافی حامد میر نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے لڑائی کرکے وزیراعظم عمران خان کو ریٹائرمنٹ واپس لینے پر مجبور کیا تھا – سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو میں حامد میر کا کہنا تھا کہ جب عمران خان نے 1987ء میں ریٹائرمنٹ لی تو میں نے لڑائی کرکے ریٹائرمنٹ واپس کروائی تھی ، اس وقت مجھے کیا پتہ تھا کہ عمران خان وزیراعظم بن جائیگا اور ہم پر پابندیاں لگادیگا-یاد رہے کہ ورلڈ کپ 1987ء میں پاکستانی کرکٹ ٹیم قذافی سٹیڈیم ،لاہور میں آسٹریلیا سے سیمی فائنل ہار گئی۔عمران خان نے اپنی کتاب ’آل راؤنڈ ویو‘ میں لکھا ہے کہ انہوں نے اس سے پہلے عوام کو اس قدر

مایوسی کے عالم میں نہ دیکھا تھا، سٹیڈیم سے رخصت ہوتے ہوئے بہت سے لوگوں کی آنکھیں نم تھیں۔1987ء کے ورلڈ کپ کے بعد عمران خان نے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی، جس سے شائقینِ کرکٹ کی مایوسی میں اور بھی اضافہ ہو گیا۔ عمران خان اس وقت اپنے کیریئر کے عروج پر تھے۔ورلڈ کپ سے پہلے ان کی قیادت میں پاکستانی ٹیم نے پہلی مرتبہ انگلینڈ اور انڈیا کو ان کی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز میں شکست دی تھی۔ عمران خان کے کرکٹ چھوڑنے کا فیصلہ لوگوں نے قبول نہ کیا۔ کرکٹ میں ان کی واپسی کے لیے آوازیں بلند ہونے لگیں اور نوبت یہاں تک پہنچی کہ معاملے نے سیاسی رخ اختیار کر لیا۔ سابق فوجی صدر جنرل ضیاءالحق نے قوم سے اپنے خطاب میں عظیم کرکٹر سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ واپس لینے کی اپیل کر دی۔ضیا الحق نے عمران خان سے بالمشافہ ملاقات میں بھی انہیں اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے پر زور دیا۔ عمران خان نے فوجی حکمران کی بات مان لی اور 1988ء کے ویسٹ انڈیز کے دورے پر جانے کے لیے آمادہ ہو گئے۔ اس فیصلے کے بہت دور رس اثرات مرتب ہوئے کیونکہ اپنی رائے سے رجوع کر لینے سے ہی ان کے لیے یہ ممکن ہوسکا کہ وہ ورلڈ کپ 1992ء کی فاتح ٹیم کے کپتان بن سکے بصورت دیگر تو ان کا کرکٹ کیریئر1987ء میں ختم ہو جاتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں