موٹرسائیکلوں کی قیمتوں میں تیسری بار اضافہ کردیا گیا

لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان کی آٹوموبائل کمپنی ’پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ‘ نے 2020 میں تیسری بار اپنی بائیکس کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ نے ایک بار پھر موٹرسائیکل کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔اس سے قبل موٹرسائیکل کی قیمت میں اضافہ دو ماہ قبل یکم جولائی کو ہوا تھا۔کمپنی کی جانب سے کہا گیا کہ موٹر سائیکل کی قیمتوں میں اضافہ کورونا کی وجہ سے ہونے والے بحران کو دیکھتے ہوئے اپنے آپریشنل اخراجات کو پورا کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔کمپنی کے اعلی فروخت کنندگان موٹر سائیکل کی قیمتوں میں 5 ہزار روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔

جس کے بعد GR-150 اور GS-150 SE کی کل قیمت ایک لاکھ 90 ہزار اور 2 لاکھ 84 ہزار ہو چکی ہے۔GD-110 S کی قیمت میں بھی 3 ہزار روپے کا اضافہ ہوا جس کے بعد اس کی قیمت 178،000 تک ہوگئی۔قیمتوں میں نمایاں اضافے کے بعد پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ کے لیے ہونڈا اور یاماہا کا مقابلہ کرنا مشکل ہوگا۔واضح رہے کہ رواں سال جولائی میں پاک سوزوکی نے بھی اپنی موٹر سائیکلوں کی قیمتیں 3ہزار سے 6 ہزار روپے تک مہنگی کردیں۔اس سے قبل اٹل ہونڈا نے اپنی موٹر سائیکلوں کی قیمتیں بڑھائی تھیں۔سوزوکی اپنی کم قیمت چار وہیل والی گاڑیوں کی وجہ سے مشہور ہے تاہم اس بار کمپنی نے اپنی موٹر سائیکلوں کی قیمتیں بڑھادی ہیں۔سوزوکی کمپنی کی سب سے کم قیمت موٹر سائیکل جی ڈی 110 ایس 110 سی سیکی قیمت 3 ہزار روپے اضافے سے ایک لاکھ 75 ہزار روپے ہوگئی جبکہ سادہ 150 سی سی موٹر سائیکلیں جی ایس 150 اور جی ایس 150 ایس ای کے نرخ بھی 3 ہزار روپے فی کس اضافے سے بالترتیب ایک لاکھ 82 ہزار روپے اور 2 لاکھ 2 ہزار روپے پر پہنچ گئے۔ پاک سوزوکی نے اپنی 150 سی سی (جی آر 150) کی قیمت میں 6 ہزار روپے اضافہ کیا جس کے بعد اس کی قیمت 2 لاکھ 79 ہزار روپے پر پہنچ گئی تھی۔ کمپنی کی 150 سی سی سوزوکی جگسر جی ایس ایکس 150 ایس ایف جو ریسر بائیک کی طرز پر بنائی گئی ہے بھی 6000 روپے اضافے سے 5 لاکھ 79 ہزار روپے کی ہوگئی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں