سعودی عرب کے بعد ایک اور مسلم ملک نے اسرائیل کیلئے ایسا کام کردیا کہ امت مسلمہ میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی

بحرین(مانیٹرنگ ڈیسک )سعودی عرب کے بعد ایک اور مسلم ملک نے اماراتی پروازوں کو اسرائیل کے لیے فضائی حدودسے گزرنے کی اجازت دے دی ۔تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے اماراتی پروازوں کو اسرائیل جانے کے لئے اپنی ائیرسپیس استعمال کرنے کی اجازت دینے کے ایک دن بعد بحرین اور متحدہ عرب امارات کے مابین بھی ایسے ہی معاملے پر اتفاق کیا گیا جس کے تحت اماراتی جہاز اسرائیل جانے کے لیے بحرین کی فضائی حدود استعمال کر سکیں گے۔اگرچہ بحرین کے اسرائیل کے ساتھ سرکاری سفارتی تعلقات نہیں ہیں تاہم اُن کا حالیہ فیصلہ یہودی ریاست کے ساتھ تعاون کی علامت ہے۔

بحرین کی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ بحرین کی فضائی حدود سے متحدہ عرب امارات آنے اور جانے والے تمام جہازوں کو پرواز کی اجازت ہو گی۔یہاں یہ بھی واضح ہو کہ جب متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کو تسلیم کیا تو بحرین وہ پہلا خلیجی ملک تھا جس نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا۔بحرین متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے معاہدے کا خیرمقدم کرنے والا پہلا خلیجی ملک تھا۔واضح رہے کہ امارات کے بعد امریکی صدر کے مشیر نے سعودی عرب اور بحرین کا دورہ کیا تھا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاوس کے مشیر اور امریکی صدر ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات میں فلسطین اسرائیل مذاکرات کی بحالی پر گفتگو کی۔جیرڈ کشنر اسرائیلی وفد کے ہمراہ امارات آئے تھے، ان کا دعوی ہے کہ مزید عرب ممالک چند ماہ میں اسرائیل سے تعلقات بحال کرلیں گے۔ دوسری جانب قطر نے اسرائیل سے تعلقات کے لیے مقبوضہ بیت المقدس دارالحکومت کے ساتھ فلسطینی ریاست کا قیام لازمی قرار دے دیا۔ امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کا وائٹ ہاوس کے مشیر اور امریکی صدر ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر سے ملاقات میں کہنا تھا کہ قطر 2002 کے عرب امن تجاویز کے مسودے پر قائم ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں