جے یو آئی کے رُکن اسمبلی نے خیبر پختوانخواہ اسمبلی کو بموں سے اُڑانے کی دھمکی دے دی

پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک)خیبر پختوانخوا اسمبلی کے اجلاس کے دوران اس وقت شدید بدمزگی پیدا ہو گئی جب اپوزیشن جماعت کے ایک رُکن اسمبلی کی جانب سے اسمبلی کو بموں سے اُڑانے کی دھمکی کے رد عمل میں مذمتی قرار داد پیش کی گئی۔ جس کے بعد اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مشتاق غنی نے دہشت گرد کارروائی کی دھمکی دینے والے رُکن اسمبلی کی رکنیت معطل کر کے انہیں ایوان سے باہر نکال دیا۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز صوبائی اسمبلی کا اجلاس پانچ دن کے وقفے کے بعد اسپیکرصوبائی اسمبلی مشتاق غنی کی زیر صدارت شروع ہوا تو صوبائی وزیر محنت شوکت یوسفزئی نے نکتہ اعتراض پر

کہا کہ قبائلی رُکن اعصام الدین نے اسمبلی پر خودکش حملے کی دھمکی دی مگر اسپیکر نے ایکشن نہیں لیا، جمہوریت کیلئے بڑی قربانیاں دی گئی ہیں، یہ عام معاملہ نہیں ایسے افراد کو ٹکٹ کیوں دیے جاتے ہیں؟ ان کی پارٹی کیوں خاموش ہے؟ سیکورٹی فورسز نے قربانیاں دے کر امن قائم کیا۔اس دوران حکومتی ارکان کی جانب سے رُکن اسمبلی مولانا اعصام الدین کے بیان کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کی گئی۔ جس پر جے یو آئی و ایم ایم اے ارکان نے ایوان میں شور شرابہ اور ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے قرارداد کی منظوری رکوانے کی کوشش کی ۔ اپوزیشن ارکان نے مولانا اعصام الدین کو ایوان سے باہر نکالنے کے احکامات پر بھی عمل درآمد رکوانے کی کوشش کی جو اجلاس میں وقفہ کے باعث ناکام ہوگئی۔اسمبلی اجلاس کی کارروائی کے دوران اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق غنی نے اسمبلی کو بموں سے اڑانے کی دھمکی دینے والے جے یوآئی کے رکن اسمبلی مولانا اعصام الدین کومعطل کرتے ہوئے ایوان سے باہر نکال دیا اور ان کے خلاف مذمتی قرارداد بھی منظورکرلی گئی جس کی اے این پی نے بھی حمایت کی ہے۔اس کارروائی کے بعد جے یوآئی ارکان نے ایوان کی کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ مولانا اعصام الدین کے خلاف کارروائی بالکل ناجائز ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں