اسرائیل کو تسلیم کرنا ہے یا نہیں؟سعودی فرمانروا نے فیصلہ سنادیا، محمد بن سلمان نے مخالفت کردی

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے پر سعودی فرمانرواشاہ سلمان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان میں اختلافات پائے جاتے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق ایک اسرائیلی اخبار نے رپورٹ شائع کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل سے پہلی کمرشل پرواز آج متحدہ عرب امارات پہنچ رہی ہے۔اسرائیلی پرواز کو سعودی عرب سے گزرنے کی خصوصی اجازت بھی دی گئی ہے۔طیارے پر خصوصی طور پر ’سلام پیس ‘ بھی لکھا گیا ہے۔متحدہ عرب امارات ،اسرائیل اور امریکا کے سہ فریقی مذاکرات میں سعودی عرب پر شمولیت کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے اور ممکن ہے کہ سعودی سفیر ابوظہبی پہنچیں۔

اسرائیلی اخبار کے مطابق امریکی صدر کے داماد ملاقات میں اعلیٰ سعودی عہدیدار کی شمولیت کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے پر شاہ سلمان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان میں اختلافات پائے جاتے ہیں۔شاہ سلمان اسرائیل سے تعلقات کے مخالف ہیں جب کہ سعودی ولی عہد اسرائیل کے ساتھ تعلقات میں پیش رفت چاہتے ہیں تاہم تاحال اس پر دونوں کے درمیان اتفاق نہیں ہو سکا۔امریکا سعودی ولی عہد کو ایک ’امن قائم کرنے والا نوجوان’ کے طور پر پیش کرنا چاہتا ہے۔خیال رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اسرائیلی وزیراعظم نیتین یاہو سے ہونے والی ملاقات منسوخ کر چکے ہیں، ملاقات کو خفیہ رکھے جانے کا منصوبہ تھا جوکہ صرف ہاتھ ملانے تک محدود تھی۔ق سعودی ولی عہد نے امریکا میں موجودگی تک اس دورے کو خفیہ رکھنے کی شرط رکھی تھی جبکہ محمد بن سلمان کی امریکا سے وطن واپسی کے بعد ملاقات کی وڈیوجاری کیے جانے کا منصوبہ تھا لیکن یہ منصوبہ منظر عام پرآنے کے بعد سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ملاقات سے معذرت کرلی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں