اقوام متحدہ، او آئی سی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا نوٹس لیں، شیخ عبدالمتین

اسلام آباد(پی کے نیوز) کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر حریت رہنماءشیخ عبدالمتین نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے صورتحال کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اتوار کو ایک بیان میں انہوں نے بھارتی قابض انتظامیہ کی جانب سے سید علی گیلانی کے نواسے انیس الاسلام اور ضلع ڈوڈہ سے تعلق رکھنے والے استاد فاروق احمد بٹ کو تحریک آزادی کی حمایت کرنے کی پاداش میں سرکاری ملازمت سے برطرفی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حالیہ دنوں میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے واقعات میں تشویش حد تک اضافہ ہوا ہے جس کا عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہئے۔ شیخ عبدالمتین نے کہا کہ کشمیری نوجوانوں کو فرضی جھڑپوں میں شہید کیا جارہا ہے جبکہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران بڑی تعداد میں نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے جو باعث تشویش ہے ۔ شیخ عبدالمتین نے کہا کہ او آئی سی نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کی ہمیشہ حمایت کی ہے اور اسے مقبوضہ کشمیر میں بڑھتے ہوئے بھارتی مظالم پر آواز بلند کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ایک متنازعہ مسئلہ ہے اور بھارت کشمیریوں کے مطالبہ آزادی اور حق خودارادیت دبانے کے لئے مقبوضہ علاقہ میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا مرتکب ہورہا ہے جس کا عالمی ادارے کو نوٹس لینا چاہئے۔ ریت کانفرنس کے سینئر رہنماءنے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کے بعد انسانی حقوق کی پامالیوں کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جس کا انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ کو نوٹس لینا چاہئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں