کنٹونمنٹ بورڈز کی حدوود میں قائم نجی تعلیمی اداروں کو 31 دسمبر تک بلڈنگز خالی کرنے کا حکم

راولپنڈی(نمائندہ خصوصی)ملک بھر کے کنٹونٹمنٹ بورڈز میں 7 ہزار پرائیویٹ سکولز قائم ہیں جن میں 4 لاکھ اساتذہ اور دیگر عملہ تعینات۔ 20 لاکھ بچے زیور تعلیم سے آراستہ ہو رہے ہیں۔کورونا وباء کی وجہ سے 50 لاکھ بچے سکول چھوڑ گئے آؤٹ آف سکول بچوں کی تعداد 3 کروڑ ہو چکی ،چیف جسٹس معاملے کا نوٹس لیں ،معاملہ حل نہ ہوا تو جلد ہی احتجاجی تحریک کا اعلان کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی پنجاب کے صدر راجہ الیاس کیانی ،ڈائریکٹر و ممبر ڈی آر اے عرفان مظفر کیانی ،پرنسپل آلا ئیڈ سکول میجر ریٹائرڈ طارق لطیف نے الائیڈ سکول چکری روڈ کیمپس کی سالانہ تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ناقابل تلافی نقصان ہوا کنٹونٹمنٹ بورڈزحکام کے پاس کوئی متبادل نظام نہیں کنٹونٹمنٹ بورڈز میں قائم کینٹ گیریژن کے قلیل تعداد میں سکول اتنی تعداد میں طلبا کا بوجھ برداشت کرنے کے قابل نہیں۔% 90 نجی تعلیمی ادارے 5سو سے 5 ہزار تک فیس وصول کرتے ہیں کنٹونٹمنٹ بورڈز حدود سے بے دخلی کی صورت میں والدین کو پک اینڈ ڈراپ کی صورت میں ہزاروں ماہانہ ادا کرنے پڑیں گے حکومت فوری طور پر کنٹونٹمنٹ بورڈز ایکٹ میں ترمیم کرے تا کہ والدین ،اساتذہ اورطلباء میں پائی جانے والی تشویش کا ازالہ کیا جا سکے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں