داسو واقعہ، چینی کمپنی نے پاکستانی ملازمین کو نکالنےاور ڈیم پر کام بند کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا

اسلام آباد / لاہور(نیوز ڈیسک) داسو ڈیم بنانے والی چینی کمپنی نے پاکستانی ملازمین کو نکالنے کا نوٹس واپس لے لیا ہے۔واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق داسو واقعے کے بعد سول انتظامیہ، واپڈا اور چینی کمپنی نے باہمی مشاورت سے تعمیراتی کام چند دنوں کے لیے معطل کیا تھا، کام بند کرنے کا مقصد حفاظتی اقدامات کو ازسرنو منظم کرنا تھا۔ترجمان واپڈا کا مزید کہنا تھا کہ بس واقعے کے بعد واپڈا چینی کمپنی کے حکام کے ساتھ مسلسل رابطہ میں رہا، واپڈا کی کوششوں کا مقصد داسو پراجیکٹ پر تعمیراتی کام کی جلد از جلد بحالی تھا۔

داسو ڈیم بنانے والی چینی کمپنی نے پاکستانی ملازمین کو نکالنے کا نوٹس واپس لے لیا ہے، چینی کمپنی عنقریب داسو پراجیکٹ پر تعمیراتی کام دوبارہ شروع کردے گی۔ دوسری جانب واقعے کی تحقیقات اور معاملے کے جائزے کے کے لیے چین سے آنے والے وفد نے وزارت خارجہ میں تمام متعلقہ حکام سے ملاقات کی ہے، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ چینی وفد میں چینی وزارت خارجہ و کامرس کے حکام، تکنیکی اور تحقیقاتی ماہرین شامل ہیں، ملاقات کے دوران چینی وفد کو واقعے کے بعد ہونے والی پیش رفت اور زخمیوں کےعلاج سےمتعلق بریف کیاگیا۔ چینی وفد نے زخمیوں سے ملاقات کے لیے سی ایم ایچ راولپنڈی کادورہ بھی کیا۔خلیجی ویب سائٹ کے مطابق وفاقی وزارت آبی وسائل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق چیئرمین واپڈا کی کوششوں سے چینی کمپنی نے نیا نوٹی فیکیشن جاری کر دیا ہے۔وزارت آبی وسائل کی جانب سے جاری کردہ بیان کے تحت چینی کمپنی واپڈا کے ساتھ مل کر جلد کام کا آغاز کرے گی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ عید کے فوری بعد داسو پن بجلی منصوبے پر کام شروع ہو جائے گا۔ویب سائٹ کے مطابق وفاقی وزارت آبی وسائل کا کہنا ہے کہ ملازمین کی سکیورٹی کلیرنس کے لیے بھی خصوصی اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں