افغانستان میں طالبان تحریک کی رفتار اور پیش قدمی اندازے سے زیادہ تیز ہے، امریکی انٹیلی جنس

واشنگٹن (نیوز ڈیسک) افغانستان میں خا نہ جنگی عروج پر ہے،طالبان کی پیشرفت میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے جبکہ یہ دعویٰ بھی کر دیا گیاہے کہ افغان طالبان کا آخری پڑاؤ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہو گا۔ یہ بات امریکہ کے مؤقر نشریاتی ادارے سی این این نے اپنی ایک رپورٹ میں بتائی ہے۔عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق سی این این نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس کے تازہ ترین جائزے کے مطابق افغانستان میں طالبان تحریک کی رفتار اور پیش قدمی اندازے سے زیادہ ہے۔سی این این نے اپنی رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ افغان طالبان کی تیز رفتاری ملک میں امن و امان کی صورتحال کے

بگاڑ کا سبب بھی بن سکتی ہے۔نشریاتی ادارے کی رپورٹ کیمطابق امریکی انٹیلی جنس رپورٹوں میں متنبہ کیا گیا ہے کہ افغان طالبان تحریک امریکی افواج کے انخلا کے بعد عن قریب ممکنہ طور پر ملک کے بڑے حصے کا کنٹرول سنبھال لے گی۔سی این این کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کا دارالحکومت کابل طالبان تحریک کا آخری پڑاؤ ہو گا۔دوسری طرف افغان میڈیا کے مطابق افغانستان میں افغان طالبان اور فورسز میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ افغانستان کے صوبہ بدخشاں میں فضائی حملہ کے دوران 10 شہری جاں بحق ہو گئے۔افغان طالبان سے لڑائی میں کاپیسا کے ڈپٹی گورنر جاں بحق ہو گئے۔ افغان فورسز اور طالبان کے درمیان افغانستان کے بیشتر صوبوں میں جھڑپیں ہو رہی ہیں۔افغان طالبان نے صوبہ جوزان کے شہر شبرغان پر قبضے کا دعویٰ کر دیا جبکہ طالبان نے بڑے شہروں کو تیل کی سپلائی بھی روک دی ہے۔افغان فورسز اور طالبان دونوں ہی کی جانب سے اسپین بولدک پر قبضے کے دعوے کیے جا رہے ہیں جبکہ افغان فورسز نے طالبان سے نیمروز اور بامیان کے شہروں کا قبضہ واپس لینے کا بھی دعویٰ کر دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں