لاہوری شہری سے شادی میں ناکامی پر ترک خاتون کا وطن واپس نہ جانے کا فیصلہ

لاہور(نیوز ڈیسک) گذشتہ روز بتایا گیا تھا کہ ترک خاتون کو شادی کے لیے بلوا کر لاہوری شہری غائب ہو گیا۔بتایا گیا کہ خاتون لاہور کے رہائشی ایک لڑکے کی محبت میں گرفتار ہو کر پاکستان تو پہنچ گئی لیکن اُس کا محبوب ہی اُسے دھوکہ دے گیا اور بغیر کوئی مدد کیے اُس سے رابطہ بھی منقطع کر دیا۔ق غیر ملکی خاتون کو لاری اڈہ میں بے آسرا دیکھ کر مقامی افراد نے پولیس کو اطلاع دی۔جب پولیس موقع پر پہنچی تو معلوم ہوا کہ خاتون کو نہ تو انگریزی زبان آتی ہے اور نہ ہی خاتون اُردو زبان سے واقف ہے۔ پولیس نے اشاروں کی زبان میں بات کرنے کی کوشش کی تو معلوم ہوا کہ وہ خاتون تُرکی سے تعلق رکھتی ہے،

جس کے بعد پولیس نے خاتون کو ترک قونصلیٹ کے حوالے کر دیا۔ایس ایچ او جمیل احمد کے مطابق تُرک قونصلیٹ نے بتایا کہ ترک خاتون کو سوشل میڈیا پر ملنے والے ایک نوجوان نے شادی کے لیے پاکستان بلایا تھا ۔خاتون سے فیس ٹو فیس ملاقات میں لڑکے نے بڑی عمر کا بہانہ بنا کر شادی سے انکار کر دیا اور اس کو لاری اڈہ چھوڑ کر فرار ہو گیا۔ پولیس حکام کے مطابق خاتون چھوڑ کر بھاگنے والے شخص پر کسی قسم کی کوئی کاوروائی نہیں کروانا چاہتی تھی اسی لیے مذکورہ شخص کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی جا سکی۔ خاتون نے نوجوان سے ملاقات کی جس نے اسے شادی کا جھانسہ دے کر یہاں بلایا لیکن جب اس نے خاتون کا حال دیکھا تو وہ چھوڑ کر غائب ہو گیا۔خاتون تھانہ پہنچ گئی تاہم اس نے نوجوان کے خلاف کارروائی کرانے سے انکار کر دیا۔ڈیوٹی افسر نے بتایا کہ خاتون کو ترک قونصلیٹ پہنچا دیا گیا ہے۔لیکن اس نے واپس جانے کی بجائے شادی کا وعدہ کرنے والے نوجوان کو تلاش کرنے کی درخواست کی۔خاتون کے مطابق وہ واپس نہیں جانا چاہتی بلکہ وہ جس کی محبت میں لاہور آئیں اس کے ساتھ شادی کرکے باقی زندگی گزارنا چاہتی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں