وزیر تعلیم شفقت محمود امتحانات ملتوی کرنے کے مطالبے پر پھٹ پڑے

اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) نصاب 40 فیصد کم کردیا ،امتحانات کی تاریخیں آگے کرتے گئے، 3ماہ تک امتحانات موخر کئے تاکہ طلبا تیاری کرسکیں، ایف ایس سی کے صرف3 مضامین کاامتحان لینے کافیصلہ کیا،اب مزید کیا کریں، وفاقی وزیر تعلیم امتحانات ملتوی کرنے کے مطالبے پر پھٹ پڑے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہاہے کہ شفقت محمود نے کہاکہ اگر امتحانات نہیں لیں گے تو جو بچے پڑھ رہے وہ بھی تیاری چھوڑ دیں گے، سوشل میڈیا پر ٹرینڈ چلائے گئے ،افسوس اپوزیشن نے جانتے بوجھتے بچوں کے مستقبل پر سیاست کی،ان کاکہناتھا کہ میٹرک میں صرف4 مضامین کاامتحان لینے کافیصلہ کیا،

ایف اے ، ایف ایس سی کے صرف3 مضامین کاامتحان لینے کافیصلہ کیا۔قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے شفقت محمود نے کہاکہ ہم نے اپنی کارکردگی سے اپنی ساکھ بنانی ہے، 30 سال حکومت کرنے کے بعد بھی ملک کمزور ہے تو کارکردگی پر بات آتی ہے، الیکٹورل ریفارمز اور غیر متنازعہ الیکشن بہت ضروری ہیں،اشرافیہ نے تمام اداروں کو قابو کیا ہواہے،وراثتی لیڈرشپ چلتی رہے گی تو لوگوں کااعتماد بھی نہیں بنے گا،تجزیہ کرتے وقت اسے منطقی انجام تک بھی پہنچاناچاہئے۔شفقت محمود نے کہاکہ اگر امتحانات نہیں لیں گے تو جو بچے پڑھ رہے وہ بھی تیاری چھوڑ دیں گے، سوشل میڈیا پر ٹرینڈ چلائے گئے ،افسوس اپوزیشن نے جانتے بوجھتے بچوں کے مستقبل پر سیاست کی،انہوں نے کہاکہ ہم نے چاروں صوبائی حکومتوں، مرکز، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان نے ملکر فیصلے کئے ،سارے وزرائے تعلیم نے متفقہ فیصلے کئے ،متفقہ فیصلوں کے خلاف سیاست کی مذمت کرتا ہوں۔وفاقی وزیر تعلیم نے کہاکہ مجھے کہا گیاہے کہ میں پارلیمنٹ سے بھاگ گیا ،میرے بارے کہا گیا میرے بارے اخبار میں اشتہار دینا پڑے گا، اشتہار میرے بارے میں نہیں لندن میں بیٹھے شخص کے بارے میں دینا پڑے گا۔شفقت محمود نے کہاکہ اب بھی اپیل کرتا ہوں طلبا کے مستقبل کی آڑ لیکر اتفاق رائے کے فیصلوں کے خلاف سیاست نہ کریں، تجزیہ کرتے ہوئے ہمیں مکمل اور منطقی انجام تک تجزیہ کرنا چاہئے، پچھلے چند دنوں میں نظر آیا کہ یہاں عوامی مقبولیت کے لئے سیاست کی گئی۔وفاقی وزیر تعلیم نے کہاکہ یہاں امتحانات ملتوی کرنے کے مطالبے آئے ہمیں مجبوری

کے تحت سارے پاکستان کی اکائیوں نے ملکر فیصلے کئے ،پی پی پی کی سندھ حکومت مسلم لیگ ن کی آزاد کشمیر حکومت نے سارے وزرائے تعلیم کے ساتھ ملکر امتحانات لینے کا فیصلہ کیا ،سارے وزرائے تعلیم سمجھتے تھے کہ امتحانات ہونا ضروری ہے،انہوں نے کہاکہ کورونا کی وجہ سے بہت سے سکول بند کرنا پڑے بچوں کو وہ تعلیم نہیں مل سکی جو ملنی چاہئے تھی، پھر بھی وزرائے تعلیم نے امتحانات لینے کا فیصلہ کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں