لڑکی لڑکے کو برہنہ کرکے مارنے والاعثمان مرزا کون ہےاور ملزم کو کیا سزا ملے گی ؟

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) لڑکی لڑکے کو برہنہ کرکے مارنے والا بااثر شخص عثمان مرزا کون ہے، ملزم کو کیا سزا ملے گی اور تشدد کا نشانہ بننے والے لڑکا لڑکی کہاں ہیں، تمام تفصیلات سامنے آگئیں- سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں خاتون اور لڑکے پر تشدد کرنے والا ملزم ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا گیا ہے۔گزشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص لڑکے اور لڑکی کو تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے جب کہ وہ لڑکے کو مارتے ہوئے مغلظات بھی بک رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوتے ہی جنگل کی آگ کی طرح

پھیل گئی اور ویڈیو آئی جی اسلام آباد قاضی جمیل الرحمان تک پہنچ گئی، تو انہوں نے وقوعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی آپریشنز کو ملزمان کو گرفتارکرنے کا حکم دیا، جس پر اسلام آباد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ویڈیو میں نظر آنے والے ملزم عثمان مرزا کو چند گھنٹوں میں ہی گرفتار کر لیا۔جس کے بعد پولیس حکام نے ویڈیو میں دکھائی دینے والے دیگر ملزمان کو گرفتار کرنے کیلئے بھی چھاپے مارنا شروع کر دیے- پولیس نے ملزم عثمان مرزا کے ساتھیوں کو بھی گرفتار کر لیا، جبکہ چند دیگر ساتھیوں کو گرفتار کرنے کیلئے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں- اردو پوائنٹ کے مطابق ایس پی صدر فاروق امجد نے بتایا کہ پولیس کو جیسے ہی ایک وائرل ویڈیو ملی اور معلوم ہوا کہ یہ ویڈیو اسلام آباد کے علاقے کی ہے تو پولیس نے اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کرنے کے بعد فوری کارروائی کرتے ہوئے 3 سے 4 گھنٹے میں ملزم اور اس کے ساتھیوں کو گرفتار کر لیا- جبکہ ایک شخص کی تلاش جاری ہے۔ایس پی صدر نے مزید بتایا کہ ملزم دارالحکومت اسلام آباد کے آئی نائن سیکٹر میں ایک کار شو روم کا مالک ہے اور اس کے علاوہ ان کی ایسی ویڈیوز موجود ہیں جن میں وہ اسلحے کی نمائش کرتے نظر آ رہا ہے- پولیس نے اس کیس میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور نہ چھوڑے گی۔ ہم ملزم کو عدالت میں پیش کر کے ریمانڈ حاصل کریں گے اور آگے مقدمے کے حوالے سے جو فیصلہ ہوگا وہ عدالت کا ہو گا۔ایس پی صدر نے بتایا کہ تشدد کا نشانہ بننے والے لڑکا لڑکی کو ٹریس کر لیا ہے، لیکن انہیں ابھی عوام کے

سامنے ن ہیں لے کر آ سکتے تاہم ان کی سٹیٹمنٹ ضرور ریکارڈ کی جائے گی- معاملے کی تفتیش کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ‘ملزم نے اب تک بتایا ہے کہ یہ اس کا اپارٹمنٹ تھا جس کی چابیاں اس کے کچھ دوستوں کے پاس بھی ہوتی تھیں۔ ایک شام وہاں جانے پر اسے وہاں یہ لڑکا اور لڑکی ملے۔ملزم نے اعتراف کیا کہ اس وقت وہ شراب کے نشے میں تھا اس لیے اس نے جو کچھ کیا نشے کی حالت میں کیا۔’ ملزم نے تشدد اور بدسلوکی کا اعتراف تو کیا ہے تاہم ریپ کے الزامات سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لڑکی تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ مزید تفصیلات لی جا سکیں اور ریپ کے الزمات کی تفتیش کی جا سکے اور اگر وہ خاتون مزید کارروائی چاہتی ہیں تو وہ کی جا سکے۔ اںہوں نے بتایا کہ سی آئی اے سے ملزم کے تمام ممکنہ کرمنل ریکارڈ کو طلب کر لیا گیا ہے اور اگر یہ کسی مقدمے میں ملوث یا اشتہاری پایا گیا تو اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی-

اپنا تبصرہ بھیجیں