جو کہتے تھے آر یا پار ہوگا وہ پاؤں پکڑنے تک آگئے ، بلاول بھٹو زرداری

راولاکوٹ(نیوز ڈیسک)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جو کہتے تھے آر یا پار ہوگا وہ پاؤں پکڑنے تک آگئے ، اب وہ کہتے ہیں جس کے بھی پاؤں پکڑنا پڑے پکڑیں گے ، ہم نے ان کو ہر مرحلے میں ٹف ٹائم دیا۔ تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر کے علاقے راولا کوٹ میں انتخابی جلسہ عالم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بنی گالہ سے کٹھ پتلی کوبھگائیں گے ، کیوں کہ کٹھ پتلی حکمران نے سارے ملک کو تباہ کیاہے، موجودہ حکمران نے پورے ملک کو بحران میں ڈال دیا ہے، کٹھ پتلیوں کو بھگا کر کشمیرکو بچاناہوگا، تبدیلی کا اصل چہرہ مہنگائی ،بے روزگاری اور مسائل ہے ،

الیکشن میں نوجوانوں کوباہر نکلنا پڑے گا، کیوں کہ یہ کٹھ پتلی امیروں کو ریلیف اورغریبوں تکلیف پہنچاتاہے، یہ ان کی کیسی معاشی پالیسی اور سیاست ہے، 50لاکھ گھربنانے کا وعدہ کیا گیا لیکن جن کے پاس تھے وہ بھی چھین لیے گئے۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ہمارے دوستوں نے کہا ضمنی الیکشن کا بائیکاٹ کریں ، ہم نے کراچی الیکشن میں تحریک انصاف کو شکست دی لیکن ہمارے دوست مٹھائی کھلانے کی بجائے ہمارے ساتھ ہی لڑ پڑے، ہم نے سوچا تھا بجٹ میں عمران خان کو شکست دیں گے ، اس لیے آصف علی زرداری کو ہسپتال اور خورشید شاہ کو جیل سے لائے ، لیکن بجٹ سیشن میں ادھر ادھر دیکھا تو ہمارے دوست غائب تھے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کشمیری کسی کی ڈکٹیشن نہیں مانتے، کشمیریوں کی بات نئی دہلی اور اسلام آباد کو ماننا پڑے گی ، ہمارا نعرہ ہے کہ کشمیر میں رائے شماری ہو اور کشمیری خود اپنے فیصلے کریں، مقدمہ لڑنا ہے کشمیر والوں کے ساتھ مل کر لڑنا ہے، پوری دنیا کو ماننا پڑے گا یہاں کے مستقبل کا فیصلہ کشمیری عوام کریں گے، ہم سمجھتے ہیں جواب دینا ہیں تو کشمیر نوجوان جواب دیں گے، جنگ اور امن کا فیصلہ کشمیری عوام خود کریں گے، کشمیریوں کے حقوق پرسودا نامنظور ہے، آزاد کشمیر کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ نامنظور ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں