انٹی کرپشن کی رپورٹ میں پنجاب یونیورسٹی میں اربوں کے گھپلوں کا انکشاف

لاہور(ویب ڈیسک)پنجاب یونیورسٹی کی انتظامیہ نے کروڑوں روپے کےکمرشل پلاٹس ڈویلپرز کو مفت میں دے دیئے،12 ایکڑ اراضی سے 25 فٹ گہری مٹی بھی فروخت کردی، انٹی کرپشن کی رپورٹ میں پنجاب یونیورسٹی میں 300 کروڑ کے گھپلوں کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن کی رپورٹ نے پنجاب یونیورسٹی ٹاون تھری میں 300 کروڑ سےزائد کے گھپلوں کا انکشاف کیا ہے۔پنجاب یونیورسٹی ٹاون تھری میں مالی بے ضابطگیوں اور غیر قانونی اقدامات کے حوالے سے اینٹی کرپشن کی رپورٹ میں ہولناک انکشافات کیے گئے ہیں۔رپورٹ کےمطابق پنجاب یونیورسٹی ٹاون تھری میں 300 کروڑ سے زائد گھپلے کئے گئے۔

رپورٹ کے مطابق ایکسٹینشن پراجیکٹ میں ڈویلپر کو تمام سہولیات استعمال کرنے کا اختیار دے دیا گیا۔بدلے میں پنجاب یونیورسٹی ٹاون 3 کے ممبران کوئی مالی فائدہ بھی حاصل نہیں کر سکیں گے۔پنجاب یونیورسٹی ٹاون 3 ممبران کے 2 ارب روپے ڈویلپرز کو ادا کیے گئے۔ڈویلپر نے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 50 ایکڑ زمین تاحال ٹرانسفر نہ کی۔ٹاو¿ن 3 مینجمنٹ کمیٹی کی معاہدے کی خلاف ورزیوں پر مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔رپورٹ کے مطابق ٹاون 3 مینجمنٹ کمیٹی نے کمرشل پلاٹس ڈویلپرز کو مفت میں دے دیئے،کمرشل پلاٹس کی فروخت کا فائدہ ممبران کو فراہم نہیں کیا گیا،ٹاون تھری زمین کی خریداری کے پیسے 1001 رجسٹرڈ ممبران نےدیئے۔616 مرلے کمرشل اراضی مینجمنٹ کمیٹی نے فروخت کرنے کااختیار ڈویلپر کو دےدیا۔ڈویلپر 50 ماہ میں رہائشی پلاٹ تیار کرنے کا پابند تھا۔55 ماہ گزرنے کے باجود سکیم کا نقشہ بھی منظور نہ ہو سکا۔ پنجاب یونیوسٹی ٹاون تھر مینجمنٹ کمیٹی نےڈویلپر کو پی یو ٹاون 3 ایکسٹینشن قائم کرنے کی بھی اجازت دے دی۔ڈویلپرز کی جانب سے پی یو ٹاو¿ن تھری کی رقم کا ذاتی استعمال میں بھی لانے کا انکشاف ہوا ہے۔ رپورٹ میں ڈویلپر کے وقار نعیم کے فرنٹ مین ہونے کے شبہ کا بھی اظہار کیا گیا ہے۔ڈویلپرز اور مینجمنٹ کمیٹی نے 12 ایکڑ اراضی سے 25 فٹ گہری مٹی بھی نکال کر فروخت کردی۔ٹاون 3 کے آغاز پر ممبران کو مہنگی اراضی فروخت کی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں