“تحفظ والدین آرڈیننس 2021” پہلی سزا سنادی گئی،نافرمان بیٹا جیل منتقل، گھر 3 روز میں خالی کرنے کا حکم

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)تحفظ والدین آرڈیننس 2021 کے تحت پہلے کیس کا فیصلہ سنادیا گیا۔نجی ٹی وی کے مطابق مظفرگڑھ میں بیوی کے کہنے پر ضعیف والدین کو تشدد کا نشانہ بناکر انھیں گھر سے بیدخل کرنے والے بیٹے کو ایک ماہ کیلئے جیل بھیج دیا گیا۔ملزم پر 50 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر نے پولیس کو نافرمان بیٹے سے اس کے والدین کا گھر 3 روز میں خالی کروانے کی ہدایت کی۔خیال رہے کہ گھر سے نکالے جانے کے بعد ملزم کی والدہ گھروں میں کام کرکے گزارہ کرتی رہی جبکہ قوت سماعت سے محروم والد راتمجبوراً قبرستان میں بسر کرتا تھا۔

مظفرگڑھ کے علاقے لٹکراں میں بیوی کے کہنے پر نافرمان بیٹے مختیار نے قوت سماعت سے محروم اپنے والد محمد اقبال اور غلام فاطمہ کو نہ صرف تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ والدین کو انکے اپنے گھر سے ہی بےدخل کردیا،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل احسان الحق کیمطابق ضعیف والدین نے خود پر ہونے والے ظلم کیخلاف انھیں درخواست ڈپٹی کمشنر انجینئر امجد شعیب خان ترین کو دی تھی،،گھر سے نکالے جانے کے بعد ملزم کی والدہ گھروں میں کام کرکے گزارہ کرتی رہی جبکہ قوت سماعت سے محروم والد رات مجبوراً قبرستان میں بسر کرتا تھا.ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ نے معاملے کی سماعت کی اور فریقین کو مفاہمت کے لیے 4 مواقع بھی فراہم کیے گئے.فریقین کو سماعت کرنے کے بعد ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ امجد شعیب ترین نے تحفظ والدین آرڈیننس کے تحت والدین کو تشدد کا نشانہ بناکر گھر سے نکالنے والے بیٹے مختیار حسین کو ایک ماہ کے لیے جیل بھیج دیا،،مختیار حسین پر 50 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیاگیا ہے،جرمانے کی عدم ادائیگی پر نافرمان بیٹے کو مزید ایک ماہ جیل کی قید کاٹنا ہوگی..ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری کیے گئے فیصلے میں تھانہ سول لائن پولیس کو بھی حکم دیا گیا ہے کہ نافرمان بیٹے سے اسکے والدین کا گھر 3 روز میں خالی کرواکر متاثرہ والدین کے حوالے کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں