ہوٹلز اور ریسٹورنٹس کے اندر بیٹھ کر کھانا کھانے کی اجازت دیدی گئی

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)کھانوں کے شوقین افراد کے لیے خوشخبری ہے کہ ریسٹورنٹس کے اندر بیٹھ کر کھانا کھانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق کورونا کے باعث ریسٹورنٹس میں ڈائن ان پر عائد پابندی ختم کر دی گئی ہے۔ پابندی اُٹھانے کا فیصلہ این سی او سی کے اجلاس میں ہوا جس کے مطابق یکم جولائی سے ہوٹلز اور ریسٹورنٹس میں ان ڈور بیٹھ کر کھانا کھانے کی اجازت ہو گی۔خیال رہے کہ ملک بھر میں کورونا کیسز کی تعداد میں نمایاں کمی آنے کے بعد سے کورونا پابندیوں میں بھی نرمی کر دی گئی ہے۔ قبل ازیں این سی اوسی نے 30 مئی سے پارکس اور تفریحی مقامات کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت این سی اوسی کے اجلاس میں کورونا ایس اوپیز اور ویکسی نیشن کا جائزہ لیا گیا اور ملک بھر میں کورونا کی صورتحال پراطمینان کا اظہار کیا گیا۔این سی اوسی نے سندھ میں کورونا کے بڑھتے کیسز پر انتباہ جاری کیا۔اس اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ یواے ای سے آنے والے مسافروں کے صرف مجاز لیبارٹریز سے ٹیسٹ قابل قبول ہوں گے۔غیرمجاز لیبارٹری کے ٹیسٹ والے مسافر کو بٹھانے پر ایئرلائن کو جرمانہ ہوگا، پاکستان پہنچنے پر مسافروں کا دوبارہ ٹیسٹ ہوگا،کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر متاثرہ شخص کو قرنطینہ میں بھیجا جائے گا۔اسی طرح این سی اوسی نے اساتذہ اور عملے کے لیے ویکسی نیشن لازمی قرار دی۔ این سی اوسی نے کہا کہ 50 سال اور30 سال سے زائد عمر کے سیاحوں کے لیے ہوٹل میں قیام کے لیے ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ لازمی ہوگا۔ سیاحت کیلئے ہوٹل میں قیام کیلئے ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ 5 فیصد سے کم شرح والے اضلاع میں پارکس اور تفریحی مقامات 30 مئی سے کھولے جائیں گے جبکہ سوئمنگ پول بھی 30 مئی سے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں