حافظ سعید کی حفاظت کرنا پاکستان کی ذمہ داری ہے

لاہور(نیوز ڈیسک )سینئرتجزیہ کار جنرل (ر) امجد شعیب کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز جوہر ٹاؤن میں دھماکا ہوا۔دھماکے میں 3 افراد جاں بحق جب کہ 24 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔اس دھماکے کی اہمیت اس لیے بھی ہے کہ یہ ہمارے محترم حافظ سعید کی رہائش گاہ سے چند قدم کے فاصلے پر ہوا اور غالباَ یہ انہی کو نشانہ بنانے کی کوشش تھی۔یہاں پر پولیس نے ایک بیرئیر لگایا ہوا ہے جہاں سے آگے گزرنا مشکل ہے۔برئیر کے قریب ہی دہشتگرد موٹرسائیکل پارک کر کے چلایا گیا ، دھماکا ہو گیا جس کے نتیجے میں کافی تباہی ہوئی،بےگناہ لوگ بھی مارے گئے۔امجد شعیب نے مزید کہا کہ حافظ سعید کی خدمات کو یاد

رکھتے ہوئے کم از کم ان کے لیے تحفظ کا انتظام کرنا چاہئیے کہ کوئی دشمن ان کے گھر تک نہ پہنچ سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی کا یہ واقعہ ہماری آنکھیں کھول دینے کے لیے کافی ہے،ہمیں یاد رکھنا ہو گا کہ دشمن بھولا نہیں ہے اور حافظ سعید کی جان کا دشمن ہے۔امجد شعیب نے کہا کہ حافظ سعید کی حفاظت کرنا پاکستان کی ذمہ داری ہے۔۔خیال رہے کہ وہر ٹاؤن دھماکے کے تانے بانے کالعدم تنظیم سے مل رہے ہیں۔علاوہ ازیں جوہر ٹاؤن دھماکے کی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ دھماکے میں ممکنہ طور پر استعمال ہونے والی گاڑی بابو صابو انٹر چینج سے لاہور شہر میں داخل ہوئی ، سی ٹی ڈی اور حساس اداروں نے گاڑی کے داخلے کی فوٹیج حاصل کرلی ، جس کے تحت گاڑی بدھ کی صبح 9 بج کر 40 منٹ کے قریب داخل ہوئی ، جہاں بابو صابو ناکے پر اس گاڑی کی باقاعدہ چیکنگ بھی کی گئی ، گاڑی کے پولیس چیکنگ کے باوجود دھماکے میں استعمال ہونے پر سوالیہ نشانات کھڑے ہوگئے۔، جب کہ جوہر ٹاؤن دھماکے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کر لیا گیا ، دھماکے کا مقدمہ ایس ایچ او تھانہ سی ٹی ڈی عابد بیگ کی مدعیت میں درج کیا گیا ، جس میں قتل، اقدام قتل، انسداد دہشت گردی اور املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔ مقدمہ نامعلوم دہشت گردوں کے خلاف درج کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں