وفاقی حکومت کا سرکاری اثاثے گروی رکھ کر سکوک بانڈز جاری کرنے اور قرض لینے کا فیصلہ

اسلام آباد (نیوز ڈیسک )وفاقی حکومت نے سرکاری اثاثے گروی رکھ کر سکوک بانڈز جاری کرنے اور قرض لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس حوالے سے میڈیا ذرائع نے بتایا کہ سکوک بانڈز کے اجرا کے ذریعے بڑے پیمانے پر قرض لینے کے لیے سرکاری اثاثوں کو گروی رکھنے کی سمری بالآخر وفاقی کابینہ نے منظور کرلی ہے۔ سرکاری اثاثے گروی رکھ کر آئندہ مالی سال میں 1800 ارب کا قرض لیا جائے گا، 3 ایئرپورٹس، 2 موٹرویز، اور اسلام آباد ایکسپریس وے کو گروی رکھا جائے گا۔سمری کے مطابق سکوک بانڈز جاری ہوں گے، قرض لیا جائے گا اور اس کے عوض اسلام آباد، لاہور اور ملتان ائیرپورٹ،

ایم تھری اور اسلام آباد چکوال موٹر وے کو گروی رکھا جائے گا۔ میڈیا ذارئع نے بتایا کہ سرکاری اثاثے گروی رکھ کر دیگر ذرائع کے مقابلے میں کم شرح سود پر قرض حاصل کیا جا سکے گا۔سرکاری اثاثے گروی رکھ کر آئندہ مالی سال میں 1800 ارب کا قرض لیا جائے گا۔وفاقی کابینہ نے وزارت خزانہ کورواں سال یکم جولائی سے جون 2022ء تک 18سو ارب کاقرض لینے کی اجازت دے دی ہے۔ قبل ازیں وفاقی کابینہ نے 26 جنوری کو ایف نائن پارک گروی رکھنے کا پلان مسترد کرتے ہوئے 244 ایکڑ پر مشتمل اسلام آباد کلب کو گروی رکھنے کا منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت کی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ افسر شاہی نے اسلام آباد کلب کی بجائے ائیرپورٹس، موٹرویز اور اسلام آباد ایکسپریس وے کو لسٹ میں شامل کر دیا ہے۔ دوسری جانب چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے اس معاملے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ حکومت کا موٹرویز اور ہوائی اڈے گروی رکھنے کا منصوبہ ناکام ہوجائے گا، انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جس منصوبے میں ہاتھ ڈالا بہتری کی بجائے ناکامی ہوئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں