گھر میں گھس کر عصمت دری کا الزام ، امام مسجد کے سر بال اور مونچھیں منڈوا دی گئیں

لاڑکانہ(نیوز ڈیسک) لاڑکانہ کے رہائشی امام مسجد پر خاتون سے زیادتی اور نقدی زیورات لوٹنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔اہل خانہ نے تشدد کے بعد سر کے بال منڈوا دیے۔تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں گھر والوں نے مسجد کے امام مولوی کو رسیوں سے باندھ کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، مولوی کے سر کے بال مونچھیں منڈوا دی گئیں۔مولوی ماجد کا موقف ہے کہ لیاقت کھو کدر نے مجھ پر جھوٹا الزام لگایا۔وہ اپنے دوست کے ساتھ شراب کے نشے میں دھت تھا۔ مولوی ماجد نے یہ بھی کہا کہ لیاقت کھوکھر نے خود گھر بلا کر تشدد کر کے مونچھیں اور سر کے بال منڈوا کر تذلیل کی۔ مولوی ماجد ابڑو واقعے کے بعد ایس ایس پی لاڑکانہ عمران قریشی نے تھانہ پہنچ کر معاملے کی انکوائری شروع کردی۔زیادتی کی شکار خاتون کو بھی تھانے طلب کر لیا گیا ہے جبکہ میڈیکل کے لیے چانڈکا اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

دوسری جانب علی پور کی حدود فتح پور جنوبی میں بااثر افراد نے پسند کی شادی کا بدلہ لینے کے لیے لڑکی والوں نے لڑکے کی والدہ کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق مظفرگڑھ کی تحصیل تھانہ صدر علی پور کی حدود فتح پور جنوبی میں با اثر افراد نے 50 سالہ خاتون زرینہ کو اغواء کرکے زیادتی کی کوشش کی اور بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ملزمان نے خاتون کو نہ صرف تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ نیم برہنہ کرکے سلگتی ہوئی سگریٹ سے اس کے جسم کو بھی داغتے رہے اور اسی حالت میں خاتون کو گھسیٹا۔ پولیس کے مطابق متاثرہ خاتون زرینہ بی بی کے بیٹے ناصر نے کچھ عرصہ قبل پسند کی شادی کی تھی جس پر لڑکی والوں نے ناصر کی والدہ زرینہ اور والد اللہ بخش کو اغوا کیا اور اسے نامعلوم جگہ پر لے جا کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں