عمران خان نے سعودی ولی عہد سے پہلے میرے لیے گاڑی چلائی،جاوید ہاشمی

لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ میری پارٹی سے ناراضی تھی یا نہیں لیکن جب میں نواز شریف سے دوبارہ ملا تو میں نے ان سے ایک ہی سوال کیا کہ ’میاں صاحب مجھے کیوں نکالا’۔میاں نواز شریف میرے سوال پر چپ کر گئے۔اس موقع پر 4 سابق وزراء (سعد رفیق،پرویز رشید ،احسن اقبال) بھی موجود تھے جنہوں نے کہا کہ ’میاں صاحب کڈیا تسی سی‘۔جاوید ہاشمی نے مزید کہا کہ جب میں عمران خان سے کراچی میں ملا تو وہ خود گاڑی چلا کر مجھے لینے آئے۔عمران خان نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے پہلے میرے لیے گاڑی چلائی۔

اس موقع پر عمران خان نے مجھے بتایا کہ آج میں 35 سال بعد گاڑی چلا رہا ہوں۔عمران خان مجھے احترام کے ساتھ لے گئے،اور میں بھی اس چیز کا احترام کرتا ہوں۔لیکن بعد میں جو پارٹی کا بیانیہ چلا،مجھے اس پر بہت افسوس ہوا۔میرا دل کرتا تھا کہ میں اسی گاڑی سے چھلانگ لگا کر نیچے گر جاؤں۔اور میں ایکسینڈنٹ میں مر جاؤں۔میرے نواز شریف سے بھی گلے شکوے ہیں۔لیکن مجھ سے عمران خان اور نواز شریف کا موازنہ نہ کروایا جائے۔نواز شریف 3 بار اقتدار میں آئے،میں نے عمران خان سے کہا کہ جو ترقی چل رہی ہے چلنے دیں،ابھی آپ کی تیاری نہیں ہے۔اگر آپ کو اقتدار پر لایا بھی گیا تو آپ ڈیلیور نہیں کر سکیں گے۔اور میں آج بھی کہتا ہوں کہ عمران خان حکومت چلانے کے لیے تیار نہیں تھے۔ایک اور بیان میں بزرگ سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے میاں نواز شریف کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان خود اپنے دشمن ہیں، حزب اختلاف عمران خان کو وزیر اعظم رہنے دے، نیب ایک ’عیب‘ یہ بھی سانپ کی مانند ہے جو سات آٹھ ماہ سویا رہتا ہے۔ احتساب تو اسی دن مرگیا تھا جس دن نواز شریف کو ہٹایا گیا تھا۔ اگر ’پاگل‘ نواز شریف نے دھماکے کیے تو بہت سے لوگ اس کے خلاف بھی تھے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم ایٹمی طاقت نہ ہوتے تو ہماری کوئی حیثیت نہ ہوتی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں