نازیبا ویڈیو اسکینڈل ، مفتی عزیزالرحمان کی گرفتاری پر آئی جی پنجاب کا اہم بیان آگیا

لاہور(نیوز ڈیسک) نازیبا ویڈیو اسکینڈل اور طالب عمل زیادتی کیس کے ملزم مفتی عزیزالرحمان کی گرفتاری پر آئی جی پنجاب کا اہم بیان آگیا۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب انعام غنی نے مدرسے کے طالب علم سے زیادتی کے ملزم مفتی عزیز الرحمان کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ہم جرم کا ارتکاب کرنے والے شخص کو پکڑنے میں کامیاب ہو گئے ہیں ، ہم اس معاملے کو ٹیسٹ کیس کے طور پر لیں گے ، اس ضمن میں پوچھ گچھ کریں گے اور سائنسی طریقہ کار کے تحت معاملے کی تفتیش کی جائے گی۔آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ قانون کے تمام تر تقاضے

پورے کرتے ہوئے ملزم کو عدالت سے سزا دلوائیں گے کیوں کہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے ایسے درندوں سے محفوظ رہیں تاکہ اپنے معاشرے کے مستقبل کو محفوظ بنا سکیں۔بتاتے چلیں کہ طالب علم سے بد فعلی اور نازیباویڈیو اسکینڈل کیس میں ملوث ملزم مفتی عزیزالرحمان کو پولیس بنے گرفتارکرلیا ، مفتی عزیزالرحمان کو بیٹے سمیت صوبہ پنجاب کے شہر میانوالی سے گرفتار کیا گیا کیوں کہ ملزم مفتی عزیزالرحمان پر ایک طالبعلم سے جنسی زیادتی کا الزام ہے ، جس کی بناء پر مفتی عزیز الرحمان، ان کے بیٹوں اور نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ، جس کے بعد پولیس نے گزشتہ روز لاہور کے علاقے ٹاؤن شپ میں ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپا مارا لیکن وہ وہاں سے پہلے ہی فرار ہوچکے تھے تاہم اب مفتی عزیزالرحمان کو بیٹے سمیت میانوالی سے گرفتار کرلیا گیا۔بتایا گیا ہے کہ مفتی عزیز الرحمان کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 377 اور دفعہ 506 کے تحت مقدمہ درج تھا جس کی پاداش میں مدرسے میں طالب علم کے ساتھ غیر اخلاقی عمل کرنے والے مفتی عزیز الرحمن کو عمر قید کی سزا ہونے کا امکان ہے ، مفتی عزیز الرحمن کے خلاف درج مقدمے میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 377 لگائی گئی ہے جو غیر فطری فعل کے متعلق ناقابل ضمانت جرم ہے اور اس کی سزا عمر قید یا دس برس قید اور جرمانہ ہے ، دوسری دفعہ 506 ہے جو دھمکی دینے کے متعلق ہے اور اس کی سزا دو سال تک کی سزا یا جرمانہ دونوں ہیں ، اگر دھمکی جان سے مارنے کی ہو تو سزا سات برس تک ہو سکتی ہے۔

خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر ایک ایسی ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس سے انسانیت کا سر شرم سے جھک گیا ہے اور دیکھنے والوں کے رونگٹے کھڑے ہو گئے ہیں ، ویڈیو میں مفتی عزیز الرحمن کو مدرسے کے طالب کے ساتھ نازیبا عمل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے ، مذکورہ ویڈیو کو اینکر جمیل فاروقی کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کیا گیا ، ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد صارفین کی جانب سے انتہائی سخت ردِعمل دیکھنے میں آیا ، جب کہ ویڈیو میں موجود طالب علم کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسے بلیک میل کیا جا رہا ہے اور جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی جا رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں