مفتی عزیز الرحمن کے سکینڈل پر مفتی پوپلزئی کا ردعمل آ گیا

لاہور (نیوز ڈیسک) لاہور میں مدرسے کے طالب علم سے زیادتی کے واقعے میں ملوث مفتی عزیز الرحمان کے خلاف پشاور کی مسجد قاسم خان کی مقامی اور غیر سرکاری رویت ہلال کمیٹی کے سربراہ مفتی شہاب الدین پوپلزئی بھی بول اٹھے ہیں۔انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپر ٹویٹ کرتے ہوئے مفتی عزیز الرحمان کے خلاف سخت بیانات دئیے۔مفتی شہاب الدین نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عزیر الرحمن نامی درندے اور ذہنی مفلوج بندے کے فعل سے امن کے گہواروں ،مدارس کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ سے سخت ترین کاروائی کا مطالبہ کرتا ہوں۔

مدارس کے انتظامی امور میں اصلاحات بھی وقت کی اشد ضرورت ہے۔ انتظامیہ آگے بڑھے ، ہم ان شاء اللہ شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے زنا کے مرتکب افراد کو سزائیں مولویوں سے پوچھ کر نہیں دی گئی ۔ عزیز الرحمن لعنتی سے مذہبی طبقہ برات کا اعلان کرچکا ہے ، ان کی اسناد، عہدے منسوخ ہوچکے ہیں۔ ایف آئی آر درج ہوچکی ہے ۔ اب انظامیہ کی باری ہے۔انہوں نے کہا کہ کاروائی کو فی الفور آگے بڑھائے اور سخت ترین سزا دیں۔۔ مفتی عزیز الرحمان ویڈیو اسیکنڈل سے متعلق بات کرتے ہوئے لاہور کی مذہبی درسگاہ جامعہ نعیمیہ کے مہمتم مفتی راغب نعیمی نے کہا کہ مفتی عزیز الرحمن کے واقعہ پر بھرپور مذمت کرتا ہوں۔ اس کو فرد واحد کا عمل کہا جائے، مفتی راغب نعیمی نے کہا کہ مذہب اور مدرسوں سے جڑے لوگ فرشتے نہیں ہوتے ہیں، اس قسم کے واقعات کو مذہب سے نہ جوڑا جائے۔ہر وہ جگہ جو ہاسٹل ہے وہاں اس قسم کے واقعات ہوتے ہیں۔ جبکہ اس اسکینڈل سے متعلق باغی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے قرآن و سنت موومنٹ کے رہنما علامہ ہشام الہیٰ ظہیر کا کہنا تھا کہ ریپسٹ کو جب تک سرعام پھانسی کے پھندے پر نہیں لٹکائیں گے ایسے واقعات میں کمی نہیں آئے گی، مفتی عزیز الرحمان ہو یا کوئی اور جو بھی جس پر جرم ثابت ہو جائے، آئیں مل کر اس کو مینار پاکستان پر پھانسی دیں، جب تک ایسا نہیں کریں گے ہم اپنی اولاد کو محفوظ نہیں بنا سکتے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں