مفتی عزیز کے ساتھ وائرل ویڈیو، طالب علم کی جان کو خطرہ لاحق ہو گیا

لاہور(نیوز ڈیسک) گذشتہ روز سوشل میڈیا پر مفتی عزیز الرحمن کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں انہیں طالب علم کے ساتھ نازیبا عمل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔واقعے کے بعد انہیں مدرسے کی جانب سے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا، مدرسے میں طالب علم سے زیادتی کی ویڈیو کے معاملے پر متاثرہ طالب علم صابر شاہ کا موقف سامنے آیا ہے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ مفتی عزیز کے بیٹے ویڈیو سامنے آنے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔صابر شاہ نے الزام عائد کیا کہ مفتی عزیز الرحمن کے بیٹے بلیک میل کر رہے ہیں اور جان سے مارنے کی دھمیی بھی دے رہے ہیں۔

میر جان کا خطرہ ہے،اگر انصاف نہ ملا تو خودکشی کر لوں گا۔ لاہور کے مدرسے میں طالب علم کے ساتھ بدفعلی پر مدرسے کے استاد مفتی عزیز الرحمن اور ان کے بیٹوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔پولیس کے مطابق مقدمہ طالب علم صابر شاہ کی مدعیت میں مفتی عزیز الرحمن ،ان کے بیٹوں اور دو نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔مقدمے میں مفتی عزیز الرحمن کے خلاف بدفعلی اور ان کے بیٹوں الطاف الرحمن، عتیق الرحمن، لطیف الرحمن اور عبدللہ کو نامزد کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق مقدمے کے متن میں طالب علم صابر شاہ نے کہا کہ مدرسے کے استاد مفتی عزیز الرحمن نے مجھے کہا تھا کہ تم نے اپنی جگہ کسی اور کو امتحان میں بٹھایا تم امتحان نہیں دے سکتے۔مفتی صاحب نے کہا مجھے خوش کرو پھر کچھ سوچ سکتا ہوں۔ مفتی صاحب تین سال مجھے جنسی استحصال کا نشانہ بناتے رہے لیکن پاس نہ کیا۔علاوہ ازیں جے یو آئی کی جانب سے بھی وائرل ویڈیو پر ردعمل دیا گیا ۔ جے یو آئی لاہور کے سیکرٹری جنرل نے بھی ایک نوٹس جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ویڈیو کے بعد جے یو آئی نے بھی مفتی عزیز کی رکنیت معطل کر دی ہے اور تحقیقات مکمل ہونے تک ان کو سبکدوش کر دیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں