عمران خان وزیر خزانہ شوکت ترین پر مہربان ، ایک اور بڑے عہدے سے نوازنے کا فیصلہ

لاہور (نیوز ڈیسک) آئین کے آرٹیکل 91 کے تحت غیرمنتخب شخص 6 ماہ کیلئے وفاقی وزیر بنایا جاسکتا ہے تاہم کابینہ میں رہنے کیلئے غیرمنتخب شخص کو سینیٹر یا قومی اسمبلی کا رکن بننا ضروری، حکومت نے وزیر خزانہ شوکت ترین وکو سینیٹر منتخب کرانے کا فیصلہ کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے وزیر خزانہ شوکت ترین کو سینیٹر منتخب کرانے کا فیصلہ کرلیا۔ذرائع کے مطابق شوکت ترین کو پنجاب یا خیبر پختونخوا سے سینیٹر منتخب کرایا جائے گا۔ خیال رہے کہ شوکت ترین کو رواں سال 18 اپریل کو وزیرخزانہ بنایا گیا تھا اور آئندہ مالی سال کا بجٹ بھی انہوں نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں پیش کیا ہے۔

واضح رہے کہ آئین کے آرٹیکل 91 کے تحت غیرمنتخب شخص 6 ماہ کیلئے وفاقی وزیر بنایا جاسکتا ہے تاہم کابینہ میں رہنے کیلئے غیرمنتخب شخص کو سینیٹر یا قومی اسمبلی کا رکن بننا ضروری ہے بصورت دیگر 6 ماہ بعد وہ کابینہ میں نہیں رہے گا۔اس سے قبل حفیظ شیخ بھی غیرمنتخب وزیر خزانہ تھے جنہیں سینیٹ الیکشن میں شکست کے بعد عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ حفیظ شیخ کی6 ماہ کی مدت 9جون کو بطور وزیر خزانہ ختم ہونی تھی اور سینیٹ الیکشن میں یوسف رضاگیلانی سے شکست کے بعد ان کا عہدے پر رہنا ناممکن ہوگیا تھا۔جنرل نشست پر یوسف رضا گیلانی کامیاب ہوگئے تھے۔ ریٹرننگ افسر کے مطابق 340 ووٹ کاسٹ ہوئے جن میں سے یوسف رضا گیلانی نے 169 ووٹ حاصل کیے جبکہ حفیظ شیخ نے 164 ووٹ حاصل کیے یوں یوسف رضا گیلانی حفیظ شیخ کو پانچ ووٹوں سے شکست دے کر اسلام آباد سے سینیٹر منتخب ہوئے تھے۔حفیظ شیخ کو سینیٹ میں شکست کے بعد عہدے سے فارغ کر دیا گیا تھا، جس کے بعد وزیر اطلاعات شبلی فراز نے بتایا تھا کہ حفیظ شیخ کو مہنگائی کی وجہ سے عہدے سے ہٹایا گیا۔ وزیر خزانہ کے عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کے حوالے سے وزیر اطلاعات شبلی فراز کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے ان خبروں کی تصدیق کی گئی۔ حفیظ شیخ کو عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد وزیراعظم نے نئی معاشی ٹیم لانے کا فیصلہ کیا تھا اور بعدازاں حماد اظہر کو وزیر خزانہ بناگیا ، جس کے بعد شوکت ترین کو وزیر خزانہ کا قلمندان سونپا گیا، تاہم آئین کے تحت وہ 6 ماہ سے زائد عرصے تک وفاقی وزیر نہیں رہ سکتے ، اسے لیے انہیں سینیٹر منتخب کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں