چین امن پر یقین رکھتا ہے،امریکہ بذات خود اپنا سب سے بڑا دشمن ہے،چین نے سپر پاور امریکہ کو آئینہ دکھادیا

بیجنگ(نیوزڈیسک) ٹرمپ دور حکومت میں چین کے ساتھ امریکا کی اصل دشمنی شروع ہوئی۔ڈونلڈ ٹرمپ نے ہی چینی سفرا کو ملک سے نکالااور چینی کاروباری حضرات پر بھی امریکا کے دروازے بند کر دیے تھے یہاں تک کہ کئی بڑی چینی کمپنیوں کے دفاتر کو بھی تالے لگا دیے گئے تھے۔جس کے بعد چین نے بھی کئی امریکی کمپنیوں کو اپنے ملک سے نکال باہر کیا تھااور اس کے علاوہ جتنی بھی امریکی کمپنیاں چین سے خام مال خریدتی تھیں انہیں بھی مال نہ پہنچانے کی دھمکی دے ڈالی تھی۔یوں چین اور امریکا کے درمیان معاشی جنگ کا آغاز ہوا جس کے نتائج ابھی بھی سامنے آ رہے ہیں۔

اس وقت تو شاید سی آئی اے نے معاملات کو کنٹرول کرتے ہوئے ٹرمپ اور چین کے درمیان مخاصمت کو قدرے کم کر دیا تھا مگر یہ وقتی طور پر ”مٹی پاؤ پالیسی“ کامیاب نہیں ہو سکی اور اب امریکی ریاست نے چین کے خلاف باقاعدہ بل منظور کر لیا ہے جس پر چینی حکومت کی طرف سے سخت ردعمل دیکھنے کو ملا ہے۔چینی ٹیکنالوجی کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکی سینیٹ سے بل کی منظوری پر چین نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ امریکا کے لیے سب سے بڑا خطرہ دوسرے ممالک نہیں، وہ خود ہے۔چینی ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکا کس طرح ٹیکنالوجی میں ترقی کرتا ہے، یہ اس کا اپنا معاملہ ہے تاہم امریکا کی جانب سے چین کو دشمن تصور کرنا قابل مذمت ہے۔ ترجمان ژاو لیجیان نے مزید کہا کہ چین نے ہمیشہ پرامن ترقی کا راستہ اختیار کیا اور اسی راستے پر گامزن رہیں گے۔واضح رہے کہ امریکی سینیٹ نے گزشتہ روز چینی ٹیکنالوجی اورصنعتی ترقی کا مقابلہ کرنے کے لیے 50 ارب ڈالر کا اضافی بل منظور کیا تھا۔ بل کے حق میں 68 اور مخالفت میں 32 ووٹ آئے۔ ایوان نمائندگان میں منظوری کے بعد بل صدر کی منظوری کے لئے بھیجا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں