مسافر بس خوفناک حادثے کا شکار، کئی افراد لقمہ اجل بن گئے

خضدار (نیوز ڈیسک) وڈھ سے دادو جانے والی مسافر بس حادثے کا شکار ہو گئی جس میں 16افراد موقعہ پر جاں بحق ہوئے جبکہ تیس کے قریب شدید زخمی ہیں۔زخمیوں کو ٹیچنگ اسپتال خضدار منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ جاں بحق ہو جانے والے افراد کی لاشیں بھی خضدار اسپتال منتقل کر دی گئی ہیں۔اطلاعات کے مطابق یہ بس حادثہ بھی تیز رفتاری کے باعث آیا ہے جس کی وجہ سے درجنوں افراد موت کے منہ میں چلے گئے ہیں۔حادثہ کی اطلاع ملتے ہیں ریسکیو کی ٹیمیں موقعہ پر پہنچ گئی تیں اور مقامی افراد نے بھی ریسکیو کرنے میں مدد کی۔لیوی افسران کا کہنا ہے کہ واقعہ کی مزید تفتیش کی جا رہی ہے

تاہم زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد دے دی گئی ہے اور لاشیں بھی خضدار ٹیچنگ اسپتال پہنچا دی گئی ہیں۔یاد رہے کہ چند دن قبل ہی پاکستان ریلوے کا افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جس پر پورا ملک سوگ میں ڈوبا ہواہے۔ٹرین حادثے میں 60ے قریب افراد جاں بحق ہو گئے تھے جبکہ کئی درجن افراد شدید زخمی ہوئے تھے۔ابھی پوری قوم اس سانحے کے غم سے نہیں نکل پائی تھی کہ بس حادثے میں درجنوں افراد کے جاں بحق ہونے کی خبر منظر عام پر آ گئی۔یہ پہلی بار نہیں کہ تیز رفتاری کے باعث یا ڈرائیور کو نیند یا اونگھ آ جانے کے باعث کوئی حادثہ پیش آیا کہ جس کے نتیجے میں درجنوں افراد لقمہ اجل بن گئے۔بلکہ ایسے واقعات آئے روز سنائی دیتے رہتے ہیں۔حالانکہ تیز رفتاری جرم ہے کہ سائن بورڈ سڑک پر ہی آویزاں ہوتے ہیں مگر پھر بھی نہ جانے ڈرائیورز حضرات کے لیے کیا مصیبت ہوتی ہے کہ وہ گاڑی کو اسپیڈ لگاتے ہیں۔جبکہ کچھ بسوں کے ڈرائیورز کو تو کمپنی کی طرف سے بھی خصوصی احکامات ہوتے ہیں کہ منزل پر جلدی پہنچنے اور کم سے کم وقت لگانے کے لیے اسپیڈ لگانی چاہیے جس وجہ سے بسیں اکثر حادثے کا شکار ہو جاتی ہیں۔اس طرف حکمرانوں کو توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ اوور سپیڈ کی وجہ سے سالانہ سینکڑوں افراد بے گناہ موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔جنہیں نا تو منزل پر پہنچنے کی جلدی ہوتی ہے اور نہ ہی وہ ڈرائیور یا کمپنی کو بس میں بیٹھنے سے پہلے یہ شرط عائد کرتے ہیں کہ گاڑی تیز رفتاری سے چلانی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں