ہمارے پاس ریلوے پٹری ٹھیک کرنے کی ٹیکنالوجی نہیں، وزیرریلوے نے ہاتھ کھڑے کردیے

اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) وفاقی وزیر برائے ریلوے اعظم سواتی نے کہا ہے کہ ریلوے کی اپ گریڈیشن کیلئے 620 ارب روپے چاہئیں لیکن ہمارے پاس ریلوے پٹری ٹھیک کرنے کی ٹیکنالوجی نہیں ہے، حادثے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق ڈہرکی ٹرین حادثے سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بار کہہ چکا ہوں کہ سکھر کے قریب ریلوے ٹریک کمزور ہے، 2014 سےآج تک ریلوے پر کوئی خرچہ نہیں ہوا ، ریلوے ٹریکس کی صرف مرمت ہوئی ہے ، سکھر ڈویژن کے ریلوے ٹریکس کوٹھیک نہیں کہوں گا، ٹرین کی رفتار کی حد مقرر کی ہے کیوں کہ یہ خطرناک ٹریک ہے ،

ہمیں ہرصورت ریلوے کانظام بہتر کرناہوگا، ریلوے ٹریک کو اپ گریڈ کرنا ہے اور کوئی راستہ نہیں۔وفاقی وزیر برائے ریلوے نے کہا کہ حادثے کاشکار ہونے والی ملت ایکسپریس کی بوگیاں پرانی تھیں ، ملت ایکسپریس کی کوچ نمبر 10 میں بفرز مسنگ تھے اور بولٹ بھی ٹوٹے ہوئے تھے کیوں کہ یہ کوچز 50سال پرانی ہیں ، اسی وجہ سے ملت ٹرین جب کراچی سے چلی تو بوگیاں ہل رہی تھیں ، 3 بج کر 38 منٹ پرملت ایکسپریس کو حادثہ پیش آیا ، جس سے ٹرین کی 12بوگیاں ڈی ریل ہوئیں ، ملت ایکسپریس کی بوگیاں دوسرے ٹریک پر آگئیں اسی دوران دوسری ٹرین بوگیوں سے ٹکرا گئی، جو بڑے حادثے کی وجہ بن گئیں ، جب حادثہ ہوا تو جانیں بچانے کا بھی موقع نہیں ملا۔اعظم سواتی نے کہا کہ ڈہرکی ٹرین حادثہ معمولی نہیں تھا ، اس میں 63 افراد جاں بحق ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین کو 15لاکھ روپے دئیے جائیں گے ، حادثے کے 20 زخمی زیرعلاج ہیں ، زخمیوں میں سے 3 کی حالت تشویشناک ہے ، زخمیوں کے لواحقین کے ساتھ ہمارے افسران موجود ہیں ، 20 ہزار سے 3 لاکھ تک قانون کے مطابق زخمیوں کو دیا جاتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں