گھوٹکی ٹرین حادثے میں جان کی بازی ہارنیوالے 25سالہ ریلوے پولیس اہلکار کی اگلے ماہ شادی تھی

گھوٹکی(نیوز ڈیسک)گھوٹکی حادثے میں جاں بحق ہونے والے 25 سالہ ریلوے پولیس اہلکار علی ناصر شاہ کی اگلے ماہ شادی تھی۔دو دن قبل وہ اپنے کزن اور جگری دوست عامر حسین شاہ کے ساتھ شادی کی تمام تیاریوں، شیروانی اور بارات کی دھوم دھام کے بارے میں گفتگو کر رہا تھا۔علی ناصر کی ایک روز بعد سرسید ایکسپریس میں خانیوال سے روہڑی تک ڈیوٹی تھی۔ریلوے میں تین سال ملازمت کے بعد علی ناصر وقت کا بے حد پابند ہو گیا تھا۔ان کے دوست کا کہنا ہے کہ مجھے اسے جانے ہی نہیں دینا چاہئیے تھا، ہم توکل ہی بیٹھ کر اس کی شادی کی تیاریوں کی باتیں کر رہے تھے۔

لیکن آج وہ میرے سامنے ایک میت کی طرح لیٹا ہوا تھا۔عامر کے مطابق ناصر یاروں کا یار تھا اور بہت محبت کرنے والا تھا۔ہم دوست کبھی ناراض ہو جاتے تھے تو اگلے دن منانے آ جا تا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ناصر کی ہونے والی دلہن کو اب تک یقین ہی نہیں کہ وہ اس خوفناک حادثے میں ڈیوٹی کے دوران جاں بحق ہو گیا۔میرا دوست کل یونیفارم میں گیا تھا آج کفن میں واپس آ رہا تھا۔واضح رہے کہ سندھ کے ضلع گھوٹکی کے شہر ڈہرکی کے قریب گزشتہ روز پیش آنے والے ٹرین حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 65 سے زیادہ ہو گئی ہے۔ گھوٹکی ٹرین حادثے کی ابتدائی رپورٹ بھی تیار کر لی گئی ہے ۔جس میں کہا گیا کہ حادثہ اپ ٹریک کی پٹڑی کا ویلڈنگ جوائنٹ ٹوٹنے سے پیش آیا۔ پٹڑی کا جوائنٹ ویلڈنگ سے جوڑا گیا تھا جو ٹوٹا ہوا پایا گیا۔ جوائنٹ ٹوٹنے کے باعث ملت ایکسپریس کی 12 بوگیاں پٹڑی سے گر گئیں۔ سرسید ایکسپریس ڈاؤن ٹریک پر گری ہوئی کوچز سے ٹکرا گئی۔ حادثے کے باعث سرسید ایکسپریس کا انجن اور چار کوچز پٹڑی سے گر گئیں۔ ٹرینوں کے بلیک باکسز کا ڈیٹا بھی حاصل کیا جا رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں