سعودیہ میں ویکسین لگوانے والے ایک سال بعد دم توڑ جائینگے،وزارت صحت کا گمراہ کن پروپیگنڈے پر بیان سامنے آگیا

ریاض (نیوز ڈیسک) سعودی عرب میں کورونا وبا کے آغاز میں ہی کئی قسم کے منفی پراپیگنڈے شروع ہو گئے تھے۔ پہلے کورونا ٹیسٹنگ پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا ۔ پھر ویکسین کے بارے میں کبھی یہ پراپیگنڈہ ہوا کہ اس میں سُور کے اجزاء شامل ہونے کی وجہ سے اس کا استعمال حرام ہے۔اب ایک نیا پراپیگنڈہ یہ شروع ہو گیا ہے کہ ویکسین لگوانے والے افراد ایک سال بعد انتقال کر جائیں گے۔اس حوالے سے وزارت صحت کی جانب سے تردیدی بیان جاری کیا گیا ہے۔ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ یہ بات بالکل بے بنیاد اور محض افوا ہ ہے۔ کورونا ویکسین پوری طرح محفوظ ہے۔

کوئی بھی ویکسین لگوانے والا شخص ایک سال یا بعد میں وفات نہیں پائے گا۔ عالمی طبی اداروں کی تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ ویکسین بالکل مفید اور محفوظ ہے۔اس وقت دُنیا بھر میں بیس کروڑ سے زائد افراد ویکسین لگوا چکے ہیں اور باقی بھی فوراً لگوا کر خود کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں۔سعودی عوام بھی اس بحران سے اسی صورت میں باہر آ سکتی ہے کہ تمام افراد ویکسین لگوا لیں۔ واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل یہ پراپیگنڈہ بھی کیا گیا تھا کہ ویکسین لگوانے والوں کی کچھ روز بعد ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔ اب ایک بار پھر سوشل میڈیا پر یہ بے بنیاد پراپیگنڈہ شروع ہو گیا ہے تاہم سعودی وزارت صحت کی جانب سے اس پراپیگنڈے کی تردید میں بیان جاری کیا گیا ہے کہ مملکت میں کورونا ویکسین لگوانے کے باعث اب تک کوئی ہلاکت نہیں ہوئی ہے۔البتہ ویکسین نہ لگوانے والے کورونا کا شکار ہو کر ضرور دُنیا سے رخصت ہو رہے ہیں۔ وزارت صحت کا کہنا تھا کہ مملکت میں کورونا وبا سے ہلاک ہونے والے 78 فیصد افراد کی عمریں 50 برس اور اس سے زیادہ ہیں۔‘ وزارت نے خبردار کیا کہ ذیابیطس کے مریضوں میں کورونا کی تشخیص ہونے سے موت کا خطرہ چھ گنا زیادہ بڑھ جاتا ہے جبکہ بلڈ پریشر کے مریضوں میں اس موذی وائرس کے باعث صحت مند انسانوں کے مقابلے میں موت کے خطرات پانچ گنازیادہ بڑھ جاتے ہیں۔اسی طرح گردے کی خرابی والے مریضوں میں بھی کورونا سے ہلاکت کے خطرات خاصے زیادہ ہوتے ہیں۔ کچھ عرصہ قبل سعودیہ میں یہ پراپیگنڈہ شروع ہو گیا تھا کہ ویکسین کے سائیڈ ایفیکٹس کی وجہ سے لوگوں کو

دوسری خوراک لگانے میں انتظار کروایا جا رہا ہے۔ تاہم سعودی وزارت صحت نے سوشل میڈیا پر ان دعووٴں کو مسترد کیا ہے جس میں کہا جا رہا ہے کہ وہ لوگ جو کورونا ویکسین کی دوسری خوراک کا انتظار کر رہے ہیں وہ کسی سائیڈ ایفکیٹ کے باعث نہیں دی جائے گی۔ وزارت صحت نے مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو یقین دلایا تھا کہ تشویش کی ضرورت نہیں ہے۔ عالمی سطح پر فراہمی میں کمی کے باعث التوا کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ کورونا ویکسین کی دستیابی کے بعد دوسری خوراک کے لئے شیڈول جاری کر دیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں