راولپنڈی،اسلام آباد کو آکسیجن فراہم کرنے والی فیکٹری میں دھماکہ، آکسیجن کی قلت کا خدشہ

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)راولپنڈی اسلام آباد کو آکسیجن فراہم کرنے والی فیکٹری میں دھماکے کے باعث جڑواں شہروں کے ہسپتالوں میں آکسیجن کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق دھماکا روات انڈسٹریل اسٹیٹ کی فیکٹری میں گیس لیکج کے باعث ہوا ، جس کے نتیجے میں دھماکے سے 2 افراد جاں بحق جب کہ 2 افراد زخمی ہوگئے۔بتایا گیا ہے کہ فیکٹری سے جڑواں شہروں کے مختلف ہسپتالوں کو آکسیجن فراہم کی جاتی ہے جب کہ دھماکے کے باعث راولپنڈی اور اسلام آباد کے ہسپتالوں میں آکسیجن کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ دوسری جانب غیر معیاری آکسیجن سلینڈرز کے استعمال سے بلیک فنگس پھیلنے کا خدشہ ظاہر کردیا گیا ،

تفصیلات کے مطابق غیر معیاری آکسیجن سلینڈر سے بلیک فنگس پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے ای این ٹی سربراہ ڈاکٹر عارف رضا نے اسپتال انتظامیہ کو خط لکھ دیا۔خط میں بتایا گیا کہ گذشتہ دو ماہ کے دوران 12 مریضوں کی سائنس سرجری کی گئی ، 2 مریض کورونا سے صحت یاب ہونے کے دوران بلیک فنگس کا شکار ہوئے ، اسپتال انتظامیہ کو لکھے گئے خط میں بتایا گیا کہ صفائی نہ ہونے سے بلیک فنگس آکسیجن سلینڈر کی تہہ میں موجود ہونے کا خدشہ ہوتا ہے ، خط میں کہا گیا کہ سلینڈرز میں آکسیجن بھرنے کے دوران اختیاط برتی جائے۔تاہم صوبہ سندھ میں جامشورو تھرمل پلانٹ میں ہائیڈروجن سے تیار کی گئی آکسیجن میڈیکل استعمال کیلئے مناسب قرار دے دی گئی ، وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت آکسیجن کی پیداوار بڑھانے سے متعلق اجلاس ہوا ، جس میں مراد علی شاہ نے کہا کہ پاور کمپنیاں آکسیجن بنا کر ہیلتھ کیئر کی ضروریات پوری کرسکتی ہیں، جامشورو پاور کمپنی کے ساتھ آکسیجن کی پیداوار کا کامیاب تجربہ کیا، پاور کمپنی میں پیدا کی گئی آکسیجن کا پی سی ایس آئی آر نے ٹیسٹ کیا، جس کے بعد پی سی ایس آئی آر نے آکسیجن میڈیکل استعمال کیلئے مناسب قرار دے دی، جامشوروپاور کمپنی روزانہ 2 لاکھ 68 ہزار لیٹر گیس پیداوارکرے گی۔خیال رہے کہ چند روز قبل جامشوروتھرمل پلانٹ میں ہائیڈروجن سے آکسیجن بنانے کا کامیاب تجربہ کیا گیا، جامشورو تھرمل پاور پلانٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر تنویر احمد کا کہنا ہے کہ اس کامیاب تجربے کے لیے پاک فوج اور ضلعی انتظامیہ کی

معاونت رہی ، یہاں روزانہ 385 کلو گرام یا 60 سلنڈرز آکسیجن تیار ہو سکتی ہے، پاک فوج اور ضلعی انتظامیہ کی معاونت سے تیاراور مکمل کیے جانے والےاس منصوبے کے نتیجے میں فوری طور 385 کلو گرام آکسیجن روزانہ کی بنیاد پر تیار ہوگی جب کہ تیار اکسیجن کے 60 سلنڈر ہر روزا سپتالوں کو طبی استعمال کے لیے فراہم کیے جاسکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں