پنجاب کے پسماندہ ترین علاقے میں موٹروے تعمیر کرنے کی تیاریاں

ناروال(نیوز ڈیسک)پنجاب کے پسماندہ ترین علاقے میں موٹروے تعمیر کرنے کی تیاریاں۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما ابرار الحق کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ سیالکوٹ موٹروے کو مزید توسیع دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سیالکوٹ موٹروے کو ناروال تک توسیع دی جائے گی۔ فیصلے کے تحت نارنگ کے مقام سے گزرنے والے سیالکوٹ موٹروے سے ناروال کی تحصیل شکرگڑھ میں کرتارپور تک نئی موٹروے تعمیر کی جائےگی۔اس موٹروے کی تعمیر سے ناروال جیسے پسماندہ ضلع میں خوشحالی کا نیا دور آئے گا، ضلع میں سرمایہ کاری ہو گی، انڈسٹری لگے گی اور کرتارپور کی وجہ سے سیاحت میں بھی اضافہ ہو گا۔

ناروال تک موٹروے تعمیر ہونے کے بعد ضلع کی تقدیر بدل جائے گی۔ دوسری جانب بتایا گیا ہے کہ سیالکوٹ موٹروے کو کھاریاں تک بھی توسیع دی جائے گی۔پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کی جانب سے دو اہم منصوبوں جن میں سیالکوٹ کھاریاں موٹر وے منصوبہ اور سکھر حیدرآباد موٹروے منصوبہ جن کی کل مالیت 233 ارب روپے ہے منظور کر لیا گیا ہے۔سیالکوٹ کھاریاں موٹر وے منصوبے کا ٹینڈر جاری کر دیا گیا ہے جبکہ سکھر حیدرآباد موٹر وے منصوبے کا ٹینڈر رواں ماہ جون میں جاری کر دیا جائے گا۔ وزارت مواصلات کے ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ملک میں جلد کئی نئی موٹرویز کی تعمیر کا آغاز ہوگا۔ رواں سال 4 نئی موٹرویز حیدرآباد سکھر، دیر سوات ، ڈی آئی خان پشاور، سیالکوٹ کھاریاں راولپنڈی کی تعمیر شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ڈی آئی خان تا پشاور موٹروے ملک کی تیسری طویل ترین موٹروے ہوگی، جبکہ دیر سوات موٹروے سے ملک میں سیاحت کے شعبہ کو فروغ ملے گا۔ بتایا گیا ہے کہ 4 موٹرویز میں سے سب سے اہم سکھر تا حیدرآباد موٹروے کی تعمیر رواں سال شروع ہوگی۔ اس منصوبے کی تکمیل سے پشاور تا کراچی موٹروے مکمل ہو جائے گی۔ سکھر تا حیدرآباد موٹروے 306 کلومیٹر طویل ہوگی۔ گزشتہ سال خبر سامنے آئی تھی کہ 306 کلومیٹر طویل موٹروے منصوبے کے ٹینڈر کے دوران غیر ملکی کمپنیوں نے عدم دلچسپی کا اظہار کیا، صرف ایک کمپنی کی جانب سے بولی میں حصہ لیا گیا۔بتایا گیا تھا کہ سی پیک کے تحت 204.28 ارب روپے کی لاگت کی سکھر تا حیدرآباد موٹر وے

(ایم 6) کی تعمیر گزشتہ سال کے آخر تک شروع ہوگی، تاہم بعد ازاں مختلف وجوہات کی بنا پر منصوبہ تاخیر کا شکار ہوگیا۔ اور اب بتایا گیا ہے کہ منصوبے کے آغاز کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ اس موٹروے کی تکمیل کے ساتھ ہی مشرقی روٹ پر پشاور تا کراچی موٹر وے پرسفر کا وقت کم ہوجائے گا۔یہ ملک کی چوتھی طویل ترین موٹروے ہوگی۔ سکھر حیدرآباد موٹروے کی تعمیر کے حوالے سے 2016 میں ابتدائی کام کا آغاز کیا گیا تھا، تاہم تحریک اںصاف کی حکومت آنے کے بعد منصوبہ تاخیر کا شکار ہوگیا۔ پھر گزشتہ سال ایکنک کی جانب سے منصوبے کی تعمیر شروع کرنے کی منظوری دی گئی۔ دوسری جانب وزارت مواصلات کے ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ رواں سال ناصرف سکھر حیدرآباد، بلکہ دیگر کئی موٹرویز منصوبوں کی تعمیر شروع کر دی جائے گی۔ ان میں سوات موٹروے فیز 2، ڈی آئی خان پشاور موٹروے، دیر موٹروے اور دیگر منصوبے شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں