پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نےشہریوں کو مرغی کے حوالے سے خبردار کردیا

لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا ہے کہ رانی کھیت کی بیماری سے انسان متاثر نہیں ہوتے۔جمعہ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ مرغیوں کی بیماری رانی کھیت سے انسان متاثر نہیں ہوتے اور اس حوالے سے کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ مرغی کھانا محفوظ ہے اور یہ وائرس ہر سال آتا ہے جس سے بہت ساری مرغیاں مر جاتی ہیں۔ڈاکٹر قیصر سجاد نے مزید کہا کہ مرغیوں کی اموات روکنے کے لیے حکومت کچھ نہیں کرتی۔انہوں نے بتایا کہ جب بھی مرغی لینے جائیں،مرغی خود جا کر کٹوائیں۔باہر سے مرغی کھانے سے اجتناب کرنا چاہئیے۔

متعلقہ ادارے اس حوالے سے کوئی اقدمات نہیں کر رہے۔جس کنٹینر میں مرغی کو کاٹ کر ڈالا جاتا ہے وہاں انتہائی گندگی ہوتی یے۔پولٹری فارم ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ یہ ہماری ذمہ داری نہیں ہے۔رانی کھیت کی بیماری روکنے کے لیے مرغیوں کو ویکسین دینا ضروری ہے۔یہ بیماری ہجرت کر کے آنے والے پرندوں سے لگتی ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گذشتہ ہفتے پاکستان میں فروخت ہونے والی مرغیوں میں کورونا سے مماثلت رکھنے والی کوریزا نامی بیماری کا انکشاف ہوا تھا، جس میں مرغی کورونا جیسی علامات کا شکار ہو کر مرجاتی ہے۔ یہی وجہ تھی کہ گذشتہ دنوں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے وائر ل بیماریوں کے باعث مرغیوں کی اموات کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال میں عوام کو مشورہ دیا تھا کہ وہ صحت مند مرغی کو اپنے سامنے ذبح کروا کر گوشت خریدیں اور کسی بھی صورت میں پہلے سے تیار شدہ گوشت مت خریدیں۔پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن سینٹر کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر ایس ایم قیصر سجاد نے کہا کہ مرغیوں میں بیماری سے متعلق پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن نے بھی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ پولٹری فارمرکو ان وائرل بیماریوں کی وجہ سے مرغیوں کی کثیر تعداد میں اموات کے باعث بہت زیادہ نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ ایسوسی ایشن کے مطابق مرغیوں کی شرح اموات اتنی زیادہ ہے کہ بہت سے فارمرز نے اپنا کاروبار بند کر دیا ہے ۔ ان رپورٹس سے پتہ چلتاہے کہ مرغیوں میں کس حد تک بیماریاں پھیل چکی ہیں اور نتیجتاً مارکیٹ میں غیر صحت مند گوشت فروخت ہو رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں