معروف عالم دین نے ملالہ کے شادی سے متعلق بیان کو ناجائز اور حرام قرار دیدیا

لاہور (نیوز ڈیسک)مفتی زبیر کا ملالہ یوسفزئی کے شادی سے متعلق بیان پر کہنا ہے کہ ان کا بیان مبہم اور ناقابل فہم ہے اور یہ سمجھ نہیں آتا کہ اس بیان کا اصل مقصد کیا ہے۔مفتی زبیر نے کہا کہ اگر اس جملے کا مفہوم یہ ہے کہ مرد اور عورت بغیر نکاح کے رہ سکتے ہیں تو یہ بیان انتہائی خطرناک، ناجائز اور حرام ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک اجنبی عورت اور مرد بغیر نکاح کے کیسے رہ سکتے ہیں۔اسلام میں بغیر نکاح مرد اور عورت کے ساتھ رہنے کی اجازت نہیں۔قرآن پاک میں 23 مقامات پر نکاح کا ذکر آیا ہے اور اس کے فضائل بیان کیے گئے ہیں۔مفتی زبیر کے مطابق اگر ملالہ کے بیان کا مطلب یہ ہے

کہ مرد اور عورت نکاح کے بغیر رہ سکتے ہیں تو یہ قرآن اور سنت کی رو سے بالکل حرام ہے تاہم اگر اس بیان سے ان کا مقصد کچھ اور ہے تو پھر انہیں اپنے بیان کی وضاحت کرنی چاہئیے۔انہوں نے کہا عورت مارچ میں بھی اس قسم کی باتیں کی گئی تھیں اگر ہم ان دونوں بیانات کا دیکھیں تو ان کے تانے بانے ایک سے لگتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہندو، عیسائی اوور یہودیوں سمیت تمام مذاہب میں نکاح کا تصور موجود ہے،۔خواتین کا تو اصل نکاح ہوتا ہے۔تمام مذاہب میں نکاح کو عزت اور تقریر دی گئی ہے۔دوسری جانب ملالہ یوسف زئی کے والد ضیا الدین یوسف زئی نے کہا ہے کہ شادی سے متعلق ان کی بیٹی کے بیان کو انٹرویو کے سیاق و سباق سے ہٹ کر شیئر کیا جا رہا ہے۔ضیا الدین یوسف زئی نے مفتی شہاب الدین پوپلزئی کی جانب سے ٹوئٹر پر کیے جانے والے سوال کے جواب میں کہا کہ میڈیا اور سوشل میڈیا ان کی بیٹی کے بیان کو غلط پیش کر رہا ہے۔ خیال رہے کہ نوبیل انعام یافتہ سماجی کارکن نے ووگ میگزین کو حال ہی میں انٹرویو دیا تھا، وہ میگزین کے آئندہ ماہ کے شمارے کی سرورق کی زینت بنیں گی۔ ملالہ یوسف زئی نے انٹرویو میں ان کہی باتوں پر کھل کر گفتگو کی تھی اور انہوں نے شادی سے متعلق بھی کہا تھا کہ اگر کسی شخص کو دوسرے شخص کا ساتھ چاہیے تو اس کے لازمی نہیں ہے کہ شادی کے کاغذات پر دستخط کیے جائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں