ایم ٹی جے برینڈ کے 500روپے کے ناڑے پر سوشل میڈیا صارفین کی تنقید، مولاناطارق جمیل کا ردعمل سامنے آگیا

لاہور (نیوز ڈیسک)تنقید کرنے والوں کیلئے بھی میری دعا ہے، انہوں نے ہمیں پروموٹ کیا کیونکہ تنقید کرنے سے ہماری مشہوری ہو رہی ہے، ایم ٹی جے برینڈ کے 500 روپے کے ناڑے پر تنقید، مولانا طارق جمیل کا ردعمل سامنے آ گیا- تفصیلات کے مطابق مولانا طارق جمیل کا ان کے متعارف کردہ برینڈ ایم ٹی جے پر تنقید کے بعد ردعمل سامنے آ گیا- ایم ٹی جے کے برانڈکی لانچنگ پر تنقید کے حوالے سے مولانا طارق جمیل نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ نیگیٹو باتیں کرنے والوں کیلئے بھی میری دعا ہے ،انہوں نے ہمیں پروموٹ کیاکیونکہ نیگیٹو باتیں کرنے سے ہماری مشہوری ہوئی ہے میں توان

کیلئے دعاگو ہوں اور شکرگزار ہوں کہ ان کے اس عمل سے ہمارے برانڈ کی مشہوری ہوئی اوراللہ ان کو ہدایت دے۔انہوں نے کہا کہ ایم ٹی جے کے مزید آئوٹ لیٹس پاکستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں جلد کھولے جائیں گے، نئے رجحان کے ساتھ مشرقی اور اسلامی برانڈ سے حاصل ہونے والی آمدنی دینی مدارس کے طلبا سمیت دیگر فلاحی کاموں پر خرچ کی جائے گی۔واضح رہے کہ مولانا طارق جمیل نےرواں برس فروری میں کپڑوں کا برانڈ لانچ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔مولانا طارق جمیل نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ جلد کُرتا اور شلوار قمیض کا برانڈ لانچ کریں گے۔ ایم ٹی جے کی اوپننگ تقریب کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مولانا طارق جمیل نے کہاکہ میں چاہتا ہوں کہ صاحب حیثیت لوگ زکوةٰ غریبوں اور مسکینوں کو دیں اور اصل کمائی مدارس کو دیں تاکہ اعلیٰ قسم کے علما سامنے آئیں اورمالداروں میں بھی یہ جذبہ ہونا چاہئے کہ ہم اصل مال سے بھی دین کی خدمت کریں- مولانا طارق جمیل نے اُردو پوائنٹ کے میزبان دانش حسین کو بتایا کہ گزشتہ برس میں نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ مدرسے بند کرنا پڑے تو بند کردوں گا لیکن میں زکوٰۃ نہیں مانگوں گا، کوئی ہمارے ذمے تو نہیں ہے ایک ہزار کو پڑھانا ، لوگوں کی طرف سے خود سے پہنچایا گیا جتنا بھی ہمارے پاس فنڈ ہوگا ، اس سے جتنا ممکن ہوسکا ہم اتنے بچوں کو پڑھائیں گے باقیوں سے معذرت کرلیں گے۔معروف عالم دین نے کہا کہ ایک دن بچوں نے بھی بیٹھے ہوئے سوچا کہ مدرسے کا اپنا ایک سورس ہونا چاہیئے جس کے لیے کوئی برانڈ بنائیں،

جب برانڈ کی بات آئی تو انہوں نے کپڑے اور پرفیومز کا برانڈ سوچا، بچوں نے مجھ سے کہا کہ ہم نے یہ سوچا ہے تو میں نے کہا اگر ہوسکتا ہے تو کرو۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنت میں تو مزے ہیں کہ جاؤ کھاؤ پیو ، لیکن ایک حدیث ہے کہ اگر جنت والے کاروبار کی اجازت مانگتے تو اللہ کے نبیﷺ نے فرمایا کہ اللہ انہیں کپڑے اور خوشبو کا کاروبار کرنے کی اجازت دیتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں