سگے باپ نے ظلم کی انتہا کردی، 11 سالہ بیٹی کو40 سالہ شخص سے نکاح پڑھا کر رخصت کردیا

لودھراں (نیوز ڈیسک)تھانہ جلہ آرائیں کی حدود میں ظالم باپ نے اپنی 11 سالہ بیٹی کا خود ہی چالیس سالہ شخص سے نکاح پڑھا دیا ۔ تفصیلات کے مطابق لودھراں میں ایک سفاک شخص نے اپنی محض 11 سالہ بیٹی کو 40 سالہ شخص کے ساتھ رخصت کردیا۔ 11 سالہ بچی کی والدہ اشرف مائی نے کہا کہ میری بیٹی 11سالہ ثانیہ پانچویں کلاس کی طالبہ ہے، میری غیر موجودگی میں میرے شوہر نے بیٹی کو 40 سالہ ملزم پہلوان خان کے ساتھ نکاح پڑھاتے ہوئے رخصت کردیا۔پولیس کے مطابق والدہ کی درخواست پر نکاح خواں سمیت 5 نامزد اور 2 نامعلوم افراد کے خلاف کم عمری شادی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

مقدمہ میں کہا گیا کہ بچی کے والد نے کم عمر بچی کا 40 سالہ شخص سے جبری طور پر نکاح کروایا جو کہ خلاف قانون ہے۔واضح رہے کہ پنجاب میں کم عمری کی شادیوں کے خلاف مختلف حلقوں کی جانب سے کئی مرتبہ معاملہ اُٹھایا گیا لیکن تاحال کم عمر کی شادیوں کی روک تھام کے لیے نہ تو کوئی ٹھوس حکمت عملی دیکھنے میں آئی اور نہ ہی اس حوالے سے نئی قانون سازی کی گئی۔بچوں کے حقوق پر بات کرتے ہوئے سماجی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ چھوٹی عمر میں بچیوں کی شادی ایک معاشرتی برائی ہے جس کا ہر صورت میں خاتمہ چاہئیے۔ ان کے خیال میں کم عمر بچیوں کی شادی کرنا نہ صرف ان کی صحت کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ جذباتی طور پر بھی یہ ان سے ایک زیادتی ہے۔ کیوںکہ چھوٹی عمر میں بچہ پیدا کرنے سے وہ ماں کی ذمہ داری پوری کر سکتی ہیں اور نہ ہی گھریلو ذمہ داری اداکرنے کے قابل ہوتی ہیں۔ سماجی کارکنوں کے مطابق چھوٹی عمر میں بچیوں کی شادی کرنا جُرم کے مترادف ہے جس کے لیے والدین کو سزا دلوانی چاہئیے تاکہ اس بُرائی کا خاتمہ کیا جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں