حکومت کا 10اضلاع کے گھروں میں سولر پینل لگانے کااعلان ، منصوبے کی منظوری دیدی گئی

کراچی(نیوز ڈیسک) سندھ حکومت نے 10 اضلاع کے گھروں میں سولر پینل لگانے کا اعلان کردیا ، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 4 ارب کی لاگت سے گھروں میں سولر پینل لگانے کی منظوری دے دی ، منصوبہ خیرپور ، سانگھڑ ، بدین ، گھوٹکی ، جیکب آباد ، کشمور، قمبر، شہداد کوٹ، تھرپارکر، سجاول، عمرکوٹ میں شروع کیا جائے گا، یہ پراجیکٹ ورلڈ بینک کے تعاون سے شروع کیا جارہا ہے۔تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت سولر ہوم سسٹم کے حوالے سے اجلاس ہوا ، جس میں وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ ، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ و دیگر حکام نے شرکت کی ،

اجلاس میں سولر ہوم سسٹم پراجیکٹ سے متعلق وزیر توانائی نے وزیر اعلیٰ سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ہر ضلع میں بیس ہزار گھروں کو سولر سسٹم مہیا کیا جائے گا، سولر پینل کی 50 فیصد قیمت سندھ حکومت، بقیہ گھر والوں کو ادا کرنی ہوگی ، یہ منصوبہ خیرپور ، سانگھڑ ، بدین ، گھوٹکی ، جیکب آباد ، کشمور، قمبر، شہداد کوٹ، تھرپارکر، سجاول، عمرکوٹ میں شروع کیا جارہا ہے جب کہ سانگھڑ اور خیرپور میں یہ منصوبہ فوری طور پر شروع کیا جائے گا اور 10 اضلاع میں سولر ہوم سسٹم پروجیکٹ کا افتتاح آئندہ ماہ کریدیا جائے گا۔اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ سولر پینل ایسے لوگوں کو مہیا کیا جائیں جن کے گھروں میں پہلے بجلی نہیں ہے اور ان میں بھی ایسے گھروں کو ترجیح دی جائے جن کی سربراہ خواتین ہوں تاکہ پروجیکٹ سے غریب لوگوں کو اس لوڈشیڈنگ کے زمانے میں بجلی مہیا ہوسکے۔ دوسری جانب ملک کے چار بڑے سرکاری پاور ہاؤسز کو بند کردیا گیا ، جن میں ایسے پاور ہاؤسز بھی شامل ہیں جن کی استعداد بڑھانے کے لیے ملین ڈالرز کی امداد دی گئی ، میڈیا رپورٹ کے مطابق بند کیے جانے والے پاور ہاؤسز میں جامشورو، لاکھڑا ، کوٹری ، مظفر گڑھ ، گڈو پاور ہاؤسز شامل ہیں جو 4 ہزار سے زائد میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے تھے تاہم وفاقی وزارت پانی وبجلی نے پاور ہاؤسز کو فنی خرابی یا انہیں ناکارہ قرار دے کر بند کردیا جب کہ حکومت کے ریکارڈ میں پاور ہاؤسز کو فعال قرار دیا گیا ، بتایا گیا ہے کہ پبلک سیکٹر کے پاور ہاؤسز کو بند کرکے نجی شعبے کو تیل گیس فراہم کرکے بجلی کیوں خریدی جارہی ہے سپریم کورٹ اس کا از خود نوٹس لے کر اصل حقائق معلوم کرے ، بندش کے باوجود جامشورو پاور ہاؤس کے اندر ہی کئی بلین ڈالر کی لاگت سے کوئلے کے ذریعے بجلی پیدا کرنے کے منصوبہ پر بھی کام جاری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں