حکومت کا اسمگلنگ روکنے کیلئے نیا کسٹم نظام لانےکی تیاریاں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) حکومت نے اسمگلنگ روکنے کیلئے نیا کسٹم نظام لانے کا فیصلہ کرلیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے محکمہ کسٹمز میں اہم تبدیلیوں کا فیصلہ کیا ہے، جن کا اطلاق یکم جولائی سے ہو گا ، جس کے تحت صوبہ خیبر پختونخوا میں کسٹم کا نیا آپریشنل نظام قائم کیا جائے گا اور اسمگلنگ کیلئے زیادہ استعمال ہونے والے اضلاع میں نئی کسٹم کلکٹریٹ قائم کی جائیں گی جب کہ صوبہ پنجاب میں کسٹم کلکٹریٹس کی زمینی حدود اور آپریشنل اختیارا ت میں تبدیلیاں کی جائیں گی ، اس کے علاوہ ملک بھر میں محکمہ کسٹمز کے ماڈل کسٹمز کلکٹریٹس کو کسٹمز کلکٹریٹس کا درجہ دیا جائے گا

اور ان کی ذمہ داریوں کا ازسر نو تعین ہوگا ، وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین ، چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد ، ممبر کسٹمز ڈاکٹر طارق ہدیٰ کی باہمی مشاورت اور تمام فیلڈ افسران کی رائے لینے کے بعد مذکورہ تبدیلیوں کا فیصلہ کیا گیا۔رپورٹ میں ایف بی آر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایاگیا کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں چیف کلکٹر کسٹمز عہدے کا کوئی افسر موجود نہیں ہے ، جس کی بناء صوبے کیلئے چیف کلکٹر کسٹمز کا نیا عہدہ تخلیق کیا جائے گا جو پورے صوبے میں محکمہ کسٹمز کا سربراہ ہوگا ، اس کے علاوہ ڈیرہ اسماعیل خان میں نئی کسٹمز کلکٹریٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو صوبے میں تیسری کسٹم کلکٹریٹ ہو گی ، اس ضمن میں ایف بی آر نے نئے ایس اوپیز تیار کیے ہیں ، جن میں ملک بھر میں چیف کلکٹرز اور کلکٹرز کی ذمہ داریوں کا از سر نو تعین کردیا گیا ہے۔مزید یہ معلوم ہوا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا اور صوبہ سندھ میں کسٹم کلکٹریٹس کے آپریشنل اختیارات میں بھی رد و بدل کیا گیا ہے جب کہ پاکستان کسٹمز کے حوالے سے سب سے اہم تبدیلیاں صوبہ پنجاب میں کی جائیں گی ، اسمگلنگ کی روک تھام میں ناکامی پر ملتان کسٹم کلکٹریٹ کی زمینی حدود اور اختیار میں کمی کی جائے گی ، کسٹمز کلکٹریٹ ملتان سے ساہیوال ، فیصل آباد اور سرگودھا ڈویژنز میں اسمگلنگ کی روک تھام کی ذمہ داری واپس لیکر کلکٹر کسٹمز انفورسمنٹ لاہور کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں