اسلامی ممالک کے سربراہان اسرائیل سے آزادی کے حصول کی جدوجہد میں اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کے محافظ بن جائیں،راجہ سکندر خان

میرپور(پی کے نیوز)برطانیہ میں مقیم کشمیریوں کے حقوق کی علمبردار تنظیم دی گلوبل پاک کشمیرسپریم کونسل کے چیئرمین راجہ سکندر خان نے ایک بار پھراپنا بیان جاری کیا اور سخت تنقید کی وہ آج میرپور آزاد کشمیر میں پریس سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے فلسطینی عوام پر وحشیانہ دہشت گردی کے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کی مسلح افواج کا وحشیانہ حملہ عالمی سطح پر مسلمانوں کے لیے چشم کشا واقعہ ہےاسرائیلی اپنے روحانی اور سیاسی پیشوا تھیوڈور ہرزیل کی فاشسٹ پالیسی کے تصور پر عمل پیرا ہیں جس نے سویٹرزرلیند میں بیسل کے مقام پر 1886ء میں صیہونی تحریک کی بنیاد رکھی

جس کا مقصد صیہونی ریاست کے قیام کے لیے زمین ہتھیانہ تھا۔ حتیٰ کہ اسرائیل کا قومی ترانہ زہرفشاں، بہیمانہ اورتمام انسانی اخلاقیات کے لیے گالی ہے پھر بھی کسی بین الاقوامی طبقے کی طرف سے اس پر دہشت گردی کا لیبل نہیں لگایا گیا جس کا قومی ترانہ دہشت گردی اور قتل و غارت کا اعلان کرتا ہے جبکہ غیر مسلح فلسطینیوں پر دہشت گردی کا الزام لگایا جاتا ہےیہ بڑی شرمناک اور تشویشناک بات ہے کہ کچھ عرب ریاستیں اسرائیل کو تسلیم کر چکی ہیں اور کچھ دوسری مسلم ریاستوں پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہیں کیوں یہ حکمران اپنی بادشاہت بچانے کے لیے امریکہ اور دوسرے مغربی ممالک سے مدد کے خواہاں ہیں۔ لیکن انشاء اللہ بہت جلد انہیں اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور حقیقی مسلمانوں کے غضب کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ ناعاقبت اندیش حکمران نہیں جانتے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کی حمایت کرکے اپنی قبر خود کھود رہے ہیں۔عظیم مسلم رہنما ترکی کے معزز صدر طیب اردگن کو عزت اور خراج تحسین پیش نہ کرنا ناانصافی ہوگی جنہوں نے غیر مسلح فلسطینی شہریوں پر اسرائیلی مسلح افواج کے بربریت اور وحشیانہ حملوں پر مذمت کی اور احتجاج بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہودی مکہ اور مدینہ پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔درحقیقت وہ یہ کہنے میں حق بجانب ہیں اور مسلم امہ کو ان کے دلالوں اور ایجنٹوں سے چھٹکارہ پانا ضروری ہے جو ہم پر حکومت کر رہے ہیں اور انقلابی اسلامی روح کو پھر بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اسلام کے دشمنوں کو شکست دینے کے لیے بطور ایک مسلمان امت کے متحد ہونا پڑے گا۔ ہمیں درپیش

چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے سائنس اور ٹیکنالوجی کی راہ کو مضبوط بنانا ہوگا کیونکہ محض دعاؤں سے کچھ نہ ہوگااور زمین پر بسنے والے مسلمانوں کی طرف سے عملی نمونہ پیش کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ خدا ان لوگوں کی حالت نہیں بدلتا جو خود اپنی حالت بدلنے کی کوشش نہیں کرتےرہنما راجہ سکندر خان نے اپنے اختتامی کلمات میں ساری امتِ مسلمہ اور خصوصاً اسلامی ممالک کے سربراہان اور رہنماؤں سے اپیل کہ وہ جاگیں، متحد ہوں اور اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اس سے پہلے کہ دیر ہوجائے اسرائیل سے آزادی کے حصول کی جدوجہد میں اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کے محافظ بن جائیں راجہ سکندر خان نے مسلمانوں انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلے میں عالمی سطح پر ہونے والے تمام پر امن احتجاج، ریلیوں اور مظاہروں میں خوشی خوشی شریک ہوں اور اپنے مقامی پارلیمانی ارکان اور یورپین پارلیمنٹ کو خطوط لکھیں تاکہ اسرائیل کے دہشت گردی اس خطرناک معاملے کو ان پالیمنٹ ہاؤسز میں اٹھایا جا سکے اور اسرائیل کے پابندیاں لگوائی جاسکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں