لاک ڈائون نے کام کردکھایا، لاہور میں کیسز کی شرح 30فیصد سے کم ہوکرصرف کتنے فیصد رہ گئی ، اچھی خبر اگئی

لاہور( نیوز ڈیسک )صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ہفتہ اور اتوار کو کیے گئے مکمل لاک ڈاؤن کا اثر ہونے لگا ، شہر میں کیسز کی شرح 30 فیصد سے کم ہو کر 18 فیصد پر آگئی۔ تفصیلات کے مطابق وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ افطاری کے بعد سحری تک سب کچھ بند کرنے کا بہت بڑا فائدہ ہوا ہے جب کہ لاہور میں ہمارا لاک ڈاؤن سب سے مؤثر رہا ہے اور لاہور میں کیسز کی شرح 30 فیصد سے کم ہو کر 18 فیصد پر آگئی ہے ، جتنے مریض آ رہے ہیں اتنے صحت مند ہو کر جا رہے ہیں ، آکسیجن کی طلب کا اس وقت کوئی مسئلہ نہیں ہے،

کابینہ کمیٹی نے اجازت دی ہے کہ ہسپتالوں میں آکسیجن جنریٹر لگا سکتے ہیں ، اگر سختی سے ایس او پیز پر عمل کریں تو مزید بہتری آسکتی ہے ، عید پر کوشش ہے کہ ایس او پیز پر سختی سے عمل ہو، عوام کی زندگی ہمارے لیے اہم ہے ، یہ کونسا وقت ہے کہ عید کی خوشیاں منائیں، عید سادگی سے منائیں اور اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ وہ ہمیں اس صورتحال سے جلد از جلد نکالے۔وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ پنجاب کے علاوہ کہیں بھی ہوم ویکسینیشن نہیں ہو رہی۔انہوں نے کہا کہ لاہور کے30 علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاوَن نافذ ہے جبکہ ڈی ایچ کیو اسپتالوں میں تمام سہولیات مہیا کی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں ہر قسم کے اجتماعات پر پابندی عائد ہے۔ انتظامیہ ایس او پیز پر عملدرآمد کرانے پر مبارکباد کی مستحق ہے۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ رمضان بازار سمیت مارکیٹس صبح 9سے شام 6 بجے تک کھلے ہیں۔ ایس او پیز پر عملدرآمد سے لاہور میں مثبت کیسز کی شرح میں کمی آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ویکسینیشن میں پنجاب سب سے آگے ہے جبکہ پنجاب کی جانب سے ویکسین خریدنے کے لیے بولی کا عمل 11 مئی تک مکمل ہو گا۔ کورونا کی صورتحال کو مانیٹر کیا جا رہا ہے۔صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ برازیلین اور افریقین قسم کے صرف 2 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ برطانوی وائرس کی شرح 90 فیصد ہے۔ چینی ویکسین دنیا کے مختلف ممالک نے تجویز کی ہے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب کے علاوہ کہیں بھی ہوم ویکسینیشن نہیں ہو رہی۔ 50 سال سے زائد عمر افراد کی بھی واک ان ویکسینیشن شروع کر دی گئی ہے اور 40 سال سے زائد عمر افراد کے لیے رجسٹریشن شروع کر دی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں