380 بھارتی گروپ انتشار پھیلا رہے تو دبئی میں خفیہ مذاکرات کیوں کررہے ہو؟ سینئرصحافی کی حکومت پر تنقید

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئرصحافی اور تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ 380 بھارتی گروپ انتشار پھیلا رہے تو خفیہ مذاکرات کیوں کررہے ہو؟ بھارتی گروپس سوشل میڈیا پر حکومت کیخلاف مہم چلا رہے اور پاکستان میں انتشار پھیلا رہے ہیں تو پاکستان کے کچھ ادارے دبئی میں بھارت کے ساتھ خفیہ مذاکرات کیوں کر رہے ہیں؟ انہوں نے ٹویٹر پر وزیراعظم عمران خان کے خطاب کے کچھ اہم نکات پر اپنے تجزیے میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ تحریک لبیک کی طرف سے سوشل میڈیا پر حکومت کے خلاف مہم میں بھارت سے 380 گروپ متحرک تھے اگر

بھارت واقعی پاکستان میں انتشار پھیلا رہا ہے تو پاکستان کے کچھ ادارے دبئی میں بھارت کے ساتھ خفیہ مذاکرات کیوں کر رہے ہیں جن کی تصدیق ہو چکی ہے۔واضح رہے وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں ٹی ایل پی ایشو سے متعلق کہا کہ نبی اکرم ﷺ ہمارے دلوں میں بستے ہیں۔ شان رسالت ﷺ میں گستاخی سے تمام مسلمانوں کو تکلیف ہوتی ہے۔ ٹی ایل پی کا جو مقصد ہے وہی میرا مقصد ہے۔ دونوں کے مقاصد ایک ہیں لیکن طریقہ کار مختلف ہے۔ہم بھی چاہتے ہیں کہ دنیا میں کہیں بھی آپ ﷺ کی شان میں گستاخی نہ ہو۔ ٹی ایل پی کہہ رہی ہےکہ فرانس سے رابطے ختم کیے جائیں۔ میں مغرب کو جانتا ہوں وہ باربار اظہاررائے کے نام پر یہی کرینگے۔ 50 اسلامی ممالک ہیں کہیں بھی مظاہرے نہیں ہوئے۔ کسی بھی اسلامی ملک نے فرانس کے سفیر کے نکالنے کی بات نہیں کی۔ فرانس کے سفیر کو نکالنے سے پاکستان کو فرق پڑےگا۔ہمارے ہاں مظاہرے ہوئے جس میں 40 پولیس کی گاڑیوں کوجلایا گیا۔ لوگوں کی نجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔ 4 پولیس اہلکار شہید ہوئے،800 سے زیادہ زخمی ہوئے۔ 4 لاکھ ٹویٹس کا تجزیہ کیا،70 فیصد ٹویٹس فیک اکاوَنٹس سے کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ 380 بھارتی گروپ تھے جو واٹس ایپ میں فیک نیوز چلا رہے تھے۔ ن لیگ اور جےیوآئی بھی فیک نیوز پھیلانے میں شامل ہوگئی۔ن لیگ والے انتشار پھیلانے والوں کے ساتھ مل گئے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اوآئی سی کانفرنس میں پہلی بار اسلاموفوبیا پر بات کی۔ میں نے تجویز دی کہ اسلاموفوبیا پر تمام اسلامی ملکوں کو ایک موقف اپنانا چاہیے۔ اقوام متحدہ میں بھی اسلاموفوبیا اور ناموس رسالتﷺ پربات کی۔ فیس بک کے مالک کو خط لکھاکہ فیس بک کو اسلاموفوبیا کیلئے استعمال نہ کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں