حیدر آباد کے مندر سے سونے کا پانی چڑھی مورتی غائب

حیدرآباد (نیوز ڈیسک)صوبہ سندھ کے شہر حیدر آباد کے مندر سے سونے کا پانی چڑھی مورتی غائب ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے علاقے تھانہ سخی پیر کی حدود میں مندر سے مورتی چوری ہوگئی۔ مندر انتظامیہ نے اس حوالے سے موقف اختیار کیا ہے کہ بھارت سے مورتیوں کی جوڑی مندر کے لیےتحفہ بھیجی گئی تھی ، جن میں سے ایک مورتی تو موجود ہے لیکن دوسری غائب ہوگئی ہے ، غائب ہونے والی مورتی پر سونے کا پانی چڑھا ہوا ہے۔بتایا گیا ہے کہ حیدر آباد پولیس نے مورتی چوری ہونے کی اطلاع ملنے پر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

دوسری طرف خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت نےکرک مندر کو نزر آتش کیے جانے کے واقعے میں غفلت کے مرتکب پائے جانے والے 18پولیس اہلکاروں کو سروس سے برخاست کر دیا ، صوبائی مشیراطلاعات کامران بنگش نے بتایا ہے کہ کرک مندر واقعے میں لاپرواہی برتنے والے 18 پولیس اہلکاروں کو نوکری سے فارغ کردیا گیا ہے جب کہ دیگر 54 پولیس اہلکاروں کی ایک سالہ سروس بھی ضبط کرلی گئی ، کیوں کہ قانون سب کیلئے ایک برابر ہے ، جب کہ انصاف کرنا تحریک انصاف کی پختونخوا حکومت کا شیوہ ہے۔واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے ضلع کرک میں مشتعل افراد نے ایک مندر کو جلا کر مسمار کر دیا تھا ، مشتعل ہجوم کی جانب سے مندر جلانے کے واقعے پر مقامی افراد کا کہنا ہے کہ ہندو برادری مندر کی غیر قانونی طور پر توسیع کررہی تھی ، مقامی افراد نے پولیس کو بھی کئی مرتبہ اس کی اطلاع دی گئی لیکن انہوں نے کوئی کارروائی نہیں کی، جس پر مقامی افراد نے خود ہی مندر کی تعمیر روک دی۔مقامی ہندو رہنما کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ کرک کے علاقے ٹیری میں قائم قدیم ترین مندر میں توسیعی کام جاری تھا، جس سے متعلق سپریم کورٹ نے بھی فیصلہ دیا تھا ، ہندو رہنماء روہت کمار ایڈووکیٹ نے الزام لگایا کہ علاقہ مکینوں نے امن معاہدے اور سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مندر کو مسمار کیا ہے ، واقعے کے دوران پولیس کہیں نظر نہیں آئی تاہم کافی دیر بعد بھاری نفری علاقے میں پہنچی اور مشتعل افراد کو منتشر کرکے حالات پر قابو پالیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں