ن لیگ اور پیپلزپارٹی نےفضل الرحمن کیساتھ ایک بار پھر ’’ہاتھ ‘‘کردیا

لاہور(نیوز ڈیسک) وفاق میں اپوزیشن کی بڑی اور چھوٹی جماعتیں دو حصوں میں تقسیم ہوگئی ہیں، چھوٹی جماعتوں نے مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں نیا الائنس بنا لیا، چھوٹی جماعتوں کو مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی قیادت سے شدید تحفظات ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کا نیا الائنس بن گیا ہے۔جس کے بعد اپوزیشن کی بڑی اور چھوٹی جماعتیں دو حصوں میں تقسیم ہوگئی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اپوزیشن کی چھوٹی جماعتوں کو مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی قیادت سے شدید تحفظات ہیں۔ اپوزیشن کے نئے الائنس میں جے یوآئی ف،

اے این پی، پی کے میپ، قومی وطن پارٹی، اور نیشنل پارٹی نئے اتحاد کا حصہ ہوں گے۔حکومت سے علیحدہ ہونے والی اتحادی جماعت بی این پی مینگل بھی اپوزیشن کی چھوٹی جماعتوں کے الائنس کا حصہ بن گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ میر حاصل بزنجو کی وفات کے بعد اپوزیشن کی چھوٹی جماعتوں کا اجلاس تاخیر کا شکار ہوا۔ اپوزیشن کے نئے اتحاد کا اجلاس جلد مولانا فضل الرحمان کی صدارت میں ہوگا۔ واضح رہے واضح رہے سربراہ جےیوآئی ف کو بڑی جماعتوں ن لیگ اور پیپلزپارٹی سے اے پی سی میں تاخیرپر شدید تحفظات ہیں۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کی کوئی حیثیت نہیں، موجودہ حکومت دھاندلی زدہ جعلی ہے۔لیکن بڑی جماعتیں حکومت کے خلاف واضح حکمت عملی دکھانے کی بجائے ٹال مٹول سے کام لے رہی ہیں۔ جس پر مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیر اعظم کو خود سیاسی میدان میں آنا پڑا۔ نواز شریف نے اپنی صاحبزادی مریم نواز سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور مریم نواز کو سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کی ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو ناراض نہیں کرسکتے۔ن لیگ پارٹی کے معاملات اب میں خود بھی دیکھوں گا۔ اے پی سی پر اپوزیشن جماعتوں سے بات کی جائے گی۔ ن لیگ نائب صدر مریم نواز نے اپنے والد نواز شریف سے گفتگو میں کہا کہ عمران خان کو مزید بےنقاب کرنے کے لئے باہر نکلوں گی۔ حکومت کو ووٹ دینے والے شرمندہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے معاملات اب میں خود بھی دیکھوں گا۔ اے پی سی پر اپوزیشن جماعتوں سے بات کی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں