براڈ شیٹ کمیشن کے سربراہ کو سپریم کورٹ جج کے برابر تنخواہ و مراعات دینے کا فیصلہ

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) براڈ شیٹ کمیشن کے سربراہ کو سپریم کورٹ کے جج کے برابر تنخواہ اور مراعات دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے براڈ شیٹ معاملے کی تحقیقات کرنے والے کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ شیخ عظمت سعید کو سپریم کورٹ کے جج کے برابر تنخواہ اور مراعات دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں کابینہ ڈویژن نے سمری بھی وفاقی کابینہ کو بھجوا دی ہے۔ سمری میں کابینہ سے وفاقی کابینہ سے جسٹس ریٹائرڈ شیخ عظمت سعید کو سپریم کورٹ کے جج کے برابر تنخواہ اور مراعات دینے کی اجازت طلب کی گئی ہے، سمری میں کہا گیا ہے کہ پہلے بنائے گئے کمیشنز کی سربراہی حاضر سروس افسران کرتے تھے اس لیے تنخواہوں اور الاؤنس کا مسئلہ نہیں ہوا، قواعد کے مطابق ریٹائرڈ جج یا افسر کی تعیناتی پر ان کی سابقہ تنخواہ دی جاتی ہے، کمیشن کی جانب سے کوئی اور رکن تعینات کیا گیا تو اس پر بھی یہی رولز لاگو ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 9 مارچ کو ہونے والے اجلاس میں وفاقی کابینہ جسٹس ریٹائرڈ شیخ عظمت سعید کی تنخواہ اور مراعات سے متعلق ملنے والی سمری کی باضابطہ طور پر منظوری دے گی۔یاد رہے کہ براڈ شیٹ کے معاملے کی تحقیقات کے لیے وزیراعظم عمران خان نے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ وفاقی کابینہ نے براڈشیٹ معاملے کی تحقیقات اور اس سے ناجائز فائدہ اُٹھانے والوں کے تعین کے لیے 5 رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی اور اس کی سربراہی جسٹس (ر) عظمت سعید کو سونپ دی تھی۔
جبکہ اس انکوائری کمیٹی میں وفاقی وزیر فواد چوہدری، شیریں مزاری، بابر اعوان اور شہزاد اکبر شامل ہیں۔ کمیشن کا دائرہ اختیار ناصرف براڈ شیٹ تنازع کے معاملات کی تحقیقات کرنا ہے بلکہ اس بات پر بھی غور کرنا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاری میں چھپائے گئے اثاثے برآمد کرنے کی بے دل اور غلط سمت کوششوں کی وجہ سے ریاست کو اتنا بڑا نقصان کیوں ہوا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں