میری ایک سرجری ہونی ہے جو پاکستان میں نہیں ہوسکتی،مریم نواز

لاہور (نیوز ڈیسک)مسلم لیگ نون کی نائب صدر اور سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ میری صحت سے متعلق ایک مسئلہ ہے، میری ایک سرجری ہونی ہے جو پاکستان میں نہیں ہوسکتی مگر حکومت سےکوئی درخواست نہیں کروں گی کہ میرا نام ای سی ایل سے نکالے، مریم باہر نہیں جائیگی، آپ کو جانا پڑے گا۔ میڈیا سے گفتگو کے دورانمریم نواز سے سوال کیا گیا کہ ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نام نکلوانے کیلئے آپ درخواست دے رہی ہیں ؟ جس پر مریم نواز نے جواب دیا کہ میاں صاحب جب باہر گئے تھے تو میں نے درخواست دی تھی ،

ہائیکورٹ میں میری درخواست کورونا وائرس کی وجہ سے زیر التوا ہے۔انہوں نے کہا کہ میرا اپنی صحت سے متعلق بھی ایک چھوٹا سامسئلہ ہے، میری ایک سرجری ہونی ہے جو پاکستان میں نہیں ہوسکتی، فیصلہ کیا ہے کہ ای سی ایل سے نام نکلوانےکیلئےحکومت سے درخواست نہیں کروں گی۔مریم نواز نے کہا کہ مجھےاس ملک سے کہیں نہیں جانا ،میرا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے ، یہ خوشی حکومت کو نہیں دوں گی۔انہوں نے کہا کہ اب میں سن رہی ہوں کہ آپس میں جو مشاورت ہورہی ہے اور ایک وزیر نے بھی کہہ دیا کہ مریم کو باہر بھیج دو معاملات ٹھیک ہوجائیں گے ، مجھے اس بات چیت کا اچھی طرح علم ہے لیکن مریم ان شا اللہ باہر نہیں جائے گی اب آپ کو جانا ہوگا۔مریم نواز نے کہا کہ عمران خان دوسری جماعتوں پر الزامات لگاتے ہیں اور خود کروڑ پتی اور ارب پتی لوگوں کو سینیٹ کے ٹکٹ دیے، حکمران جماعت کے خلاف ہر صوبے سے لوگ کھڑے ہوگئے جس طرح سے انہوں نے ٹکٹ تقسیم کیے ہیں، یہ تو کہتے تھے کہ 22 سال سے جدوجہد کررہے ہیں، 22 سال میں کوئی ایسا شخص نہیں ملا جس کو ٹکٹ دے سکیں۔پنجاب کے ضمنی انتخابات سے متعلق مریم نواز نے کہا کہ دھاندلی ایک حد تک ہی کی جاسکتی ہے، اگر عوام کھڑے ہو جائیں تو انتخابات چوری کرنا مشکل نہیں تو ناممکن ہوجاتا ہے، ڈسکہ میں عوام نے جس طرح حمایت کی، اسے دیکھ کر اگر ضمنی انتخاب میں حکومت نے کچھ کرنے کی کوشش کی تو یہ حرکت چھپے گی نہیں۔مریم نواز نے کہا کہ پاسپورٹ کے حوالے سے نوازشریف قانونی معاملات کو دیکھ رہے ہیں، گھٹیا دھمکیوں اور سیاست سے ڈرنے والے نہیں ہیں، ان سے مریم نواز اکیلی ہی نہیں سنبھالی جا رہی تو نوازشریف آ گئے تو کیا کریں گے؟۔

اپنا تبصرہ بھیجیں