ہمت ہے تو غریب کی آمدنی سے صرف یہ کام کرکے دکھائیں ، مصطفی کمال کا وزیراعظم کو بڑا چیلنج

کراچی(نیوز ڈیسک ) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ وزیراعظم اور تمام وزراء اعلیٰ کو چیلنج کرتا ہوں کہ غریب کی آمدنی سے اپنے گھر کا ایک ہفتے کا بجٹ بنا کر دکھائیں۔ آج بجلی چاہیے تو جنریٹر ، گیس چاہیے تو سیلنڈر، تعلیم چاہیے تو پرائیویٹ اسکول اور علاج تو پرائیویٹ اسپتال کے علاوہ چارا نہیں۔ آج قوم جتنی مایوس ہے اتنی کبھی نہیں تھی۔ سابقہ اور موجودہ حکمران کرپشن، نااہلی اور اقربا پروری میں ایک ہی تھال کے چٹے بٹے نکلے۔ ہمارے ناقدین دیکھ لیں کہ آج پاک سر زمین پارٹی تمام قومیتوں،مذاہب اور مسالک کی واحد نمائندہ جماعت بن چکی ہے۔

آج پی ایس پی کی کوششوں نے پختونوں اور مہاجروں کے درمیان نفرت کی بتوں کو ہمیشہ کے لیے زمین بوس کردیا ہے۔ آج کراچی سے کشمور اور کشمیر سے گلگت بلتستان تک لوگ ہمارے فلسفے سے اس لیے جڑتے جارہے ہیں کہ وہ جان گئے ہیں کہ کام کرنے کے لیے اختیار کی نہیں بلکہ کردار کی ضرورت ہے۔ سیاست میری روزی روٹی نہیں، اگر آج ہمارے علاہ کوئی اور ملک کی ترقی کے لیے کام کرسکتا ہوتا تو ہم سیاست میں نا آتے، ہمارے علاہ پاکستان کے پاس کوئی دوسرا متبادل نہیں ہے۔ اس شہر کو بنانا ہمارے لیے کوئی مسئلہ نہیں، پاکستان کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ عوام گلی، محلوں تک عوامی مسائل حل کرنے کے لیے نچلی ترین سطح تک بااختیار ہوں۔ پاکستان میں اصلاحات کی ضرورت ہے جس میں سب سے اہم انتخابی اصلاحات، بلدیاتی نظام، اٹھارویں ترمیم اور پی ایف سی ایوارڈ کے اجرا سے متعلق قانون سازی ہے۔ پاک سرزمین پارٹی پاکستان کی وہ پہلی سیاسی جماعت ہے جو پی ایف سی کے اجرا کے لیے پہلے دن سے کوشش کررہی ہے، پاک سرزمین پارٹی متنازع مردم شماری کے معاملے پر ہر حد سے گزر جانے کو تیار ہے, 70 سالوں سے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ہمیں رنگ، نسل زبان کی بنیاد پر بانٹ دیا گیا۔ ہم قومیتوں کی بنیاد پر بٹ گئے، ہر کسی کو اس کی قومیت کے نام پر سبز باغ دکھائے گئے۔ موجودہ اور سابقہ حکمرانوں نے ہر انتخاب سے پہلے بنگالیوں سے بلند وبانگ وعدے کیے لیکن الیکشن ختم ہوتے ہی وہ انہیں پہچانتے بھی نہیں، راتوں رات لاکھوں بنگالیوں کے شناختی کارڈ بند

کر دیئے گئے جس سے لاکھوں بنگالی بے روزگار ہوگئے، حکمران امیر سے امیر ترین ہوتے جا رہے ہیں،غریب مزید غریب ترین ہوتے جا رہے ہیں،پہلے بچوں کو اسکول میں تعلیم مل جاتی تھی، اسپتالوں میں علاج ہوجاتا تھا، سڑکیں اتنی بری نہیں تھیں پہلے لوگ تین وقت کھانے کی کشمکش میں ہوتے تھے آج مہنگائی کا بم گر گیا لیکن عوام کی آمدنی نہیں بڑھی، اس کا حل ہمیں خود ڈھونڈنا ہوگا، کیماڑی ڈسٹرکٹ میں آخری کام بھی میرا ہی کیا ہوا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں