وزیرریلوے اعظم سواتی کے اسٹاف آفیسر مستعفی ہو گئے

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)لاہور: ریلوے کے گریڈ 19 کے آفیسر اور وزیر ریلوے کے اسٹاف آفیسر غلام دستگیر بلوچ نے استعفی دے دیا۔تفصیلات کے مطابق غلام دستگیر بلوچ نے اپنا استعفی وزیر ریلوے کو ارسال کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ ریلوے میں مافیا کا مقابلہ نہیں کر سکا اس لیے استفعی دیا، باعزت زندگی گزارنا چاہتا ہوں۔استعفے میں کہا گیا ہےکہ ایک سول سرونٹ اور ٹرانسپورٹ پروفیشنل کے طور پر پاکستان ریلویز کے ڈوبتے ادارے کی ترقی کے لیے ایماندارانہ اور پیشہ وارنہ خدمات انجام دینے کی کوشش کی، عمران خان حکومت کا ریلوے کی تعمیر نو کا فیصلہ فریٹ مافیا کو سوٹ نہیں کرتا۔

استعفے میں مزید کہا گیا ہےکہ ریلوے میں اندرونی اور بیرونی مافیا اتنا طاقتور ہے کہ اس کامقابلہ نہیں کر سکا، ریلوے میں کام کا ماحول بھی اتنا غلیظ ہے کہ میں نے سرنڈر کرنے کو ترجیح دی ۔استعفے میں مزید کہا گیا کہ ریلوے میں اندرونی و بیرونی مافیا اتنا طاقتور ہے کہ اس کا مقابلہ نہیں کر سکا۔ریلوے میں کام کا ماحول اتنا غلیط ہے کہ میں نے سرنڈر کرنے کو ترجیح دی۔ سپیشل اسسٹنٹ ٹو وزیر ریلوے غلام دستگیر بلوچ کا تعلق سول سروس کی27، کامن سے تعلق ہے۔ غلام دستگیر بلوچ کے پاس سپیشل اسسٹنٹ ٹو وزیر ریلوے کے ساتھ اضافی چارچ ریلوے فریٹ کمپنی کا بھی تھا۔ وزارت ریلوے نے ایڈیشنل جنرل مینجر ریلوے فریٹ مظہر علی شاہ کو چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلوے فریٹ کمپنی کا اضافی چارج دینے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔ غلام دستگیر بلوچ کو چند ماہ قبل ہی سپیشل اسسٹنٹ ٹو وزیر ریلوے لگایا گیا تھا۔غلام دستگیر بلوچ کا تبادلہ کرکے انہیں رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں