ایمریٹس ایئرلائنز کے سربراہ نے مسافروں کو بُری خبر سنادی

دُبئی(نیوز ڈیسک)متحدہ عرب امارات ایک ایسا مُلک ہے جہاں دُنیا کے ہر ملک کے باشندے روزگار کی غرض سے مقیم ہیں اور ہر سال80 لاکھ سے زائد افراد سیاحت کی غرض سے بھی امارات کا رُخ کرتے ہی۔ تاہم کورونا کی وبا کی وجہ سے امارات میں سیاحتی سرگرمیاں بھی بُری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ اس کے علاوہ ایئر لائنز کو بھی بڑے خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔کچھ روز قبل ایمریٹس ایئر لائنز کے سربراہ ٹم کلارک نے اُمید ظاہر کی تھی کہ اس سال 2021ء کے اختتام سے پہلے انٹرنیشنل فلائٹ آپریشنز پوری طرح بحال ہو جائیں گے۔ تاہم اب ان کی جانب سے اس معاملے میں مایوسی کا اظہار کر دیاگیا ہے۔

ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا ہے کہ رواں سال کے ختم ہونے سے پہلے انٹرنیشنل ایئر ٹریفک بحال ہونے کا امکان نہیں ہے کیونکہ بیشترملکوں نے کورونا کی دوسری لہر کے دوران وائرس کے بے قابو ہونے کے بعد پھر سے سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں، جس کے باعث انٹرنیشنل فلائٹ آپریشنز محدود ہی رہیں گے۔ٹم کلارک نے سول ایوی ایشین کی مشاوری فرم کاپا کے زیراہتمام ایک آن لائن کانفرنس میں مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ”میں نے فلائٹ آپریشنز کی بحالی کے بارے میں جس امید کااظہار کیا تھا،وہ فی الحال ممکن دکھائی نہیں دے رہی۔ ہمیں کچھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔پہلے میرا خیال تھا کہ جولائی اور اگست میں فضائی آپریشنز بحال ہو جائیں گے تاہم اب یہ ممکن نہیں لگ رہا اور شاید سال کی آخری سہ ماہی میں بھی ایسا ممکن نہیں ہو سکے گا۔“ان کا مزید کہنا تھا کہ جب تک دُنیا کے مختلف ممالک کو یہ یقین نہیں ہو جاتا کہ وہ کورونا وائرس کی نئی قسم سے موثر انداز میں نمٹ سکتے ہیں، اس وقت تک وہ اپنی فضائی سرحدوں کی بندش کا سلسلہ جاری رکھیں گے جس سے انٹرنیشنل فلائٹ آپریشنز متاثر رہیں گے۔ واضح رہے کہ 71 سالہ ٹم کلارک نے رواں سال ایمریٹس کی سربراہی سے ریٹائر ہو جانا تھا، تاہم کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والے بحران اور مالی خسارے کے باعث انہوں نے اپنی ریٹائرمنٹ کچھ عرصے کے لیے موخر کر دی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں